لبنان کی عسکریت پسند اور سیاسی تنظیم حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس نے جمعرات کو اسرائیل کی سرحد کے ساتھ 19 اسرائیلی ٹھکانوں پر ایک ساتھ حملہ کیا جبکہ جواب میں تل ابیب نے کہا ہے کہ اس نے "وسیع" فوجی کارروائی کی۔
حزب اللہ کا یہ حملہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری جنگ پر ایران کے حمایت یافتہ گروپ کے رہنما حسن نصراللہ کی تقریر سے ایک روز قبل کیا گیا۔
غزہ میں جنگ کے شروع ہونے کے بعد حزب اللہ کے سربراہ پہلی بار جمعہ کو خطاب کرنے والے ہیں۔
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے سات اکتوبر کے اسرائیل پر حملے کے بعد اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر اسرائیلی فوج اور حماس کی اتحادی حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس سے علاقائی انتشار کا خدشہ ہے۔
لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ سرحدی علاقے پر اسرائیلی بمباری میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں جب کہ حزب اللہ نے اپنے ایک اور جنگجو کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والے عرب ممالک میں عوامی مخالفت بڑھنے لگیخبر رساں ادارے اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے لبنان میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 71 ہو گئی ہے جس میں زیادہ تر حزب اللہ کے جنگجو اور دیگر عسکریت پسندوں کے علاوہ عام شہری اور رائٹرز کا ایک صحافی بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان پار سے کیے گئے حملوں میں آٹھ فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی "میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمرجنسی میڈیکل سروس " نے بتایا کہ سرحد کے قریب اسرائیلی قصبے کریات شمونہ میں راکٹوں کے حملے میں دو افراد زخمی ہوئے تھے۔
عسکریت پسند گروپ حماس کے مسلح ونگ کے لبنانی حصے نے کہا کہ اس نے غزہ میں ان کے لوگوں پر قابض (اسرائیلی) "قتل عام" کے جواب میں قصبے پر ایک درجن راکٹ فائر کیے ہیں۔
SEE ALSO: اسرائیل حماس تنازع: خطے میں کشیدگی کا تناظر کیا ہے؟حزب اللہ نے کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے جمعرات کی سہ پہر 3:30 بجے ایک ساتھ 19 "صہیونی فوجی ٹھکانوں پر" گائیڈڈ میزائلوں اور توپ خانے کے گولوں سے حملہ کیا۔
گروپ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب حزب اللہ نے شیبا فارمز کے متنازعہ علاقے میں اسرائیلی بیرکس پر ایک ڈرون حملہ کیا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس حملے کے جواب میں اس نے گروپ کو "وسیع حملے" کا نشانہ بنایا، جس میں اسرائیلی جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
'جنگ کی ضرورت نہیں'
فرانس کے وزیر دفاع سیبیسٹیالوکولی نے جمعرات کو لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس میں شامل فرانسیسی دستے سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ لبنان کو اسرائیل کے ساتھ جنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
SEE ALSO: حزب اللہ کے سربراہ کی حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کے اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقاتانہوں نے خبر دار کیا کہ اس طرح کی جنگ پورے خطے میں بڑے شدید اثرات مرتب کرے گی۔
لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یو این آئی ایف ایل) اقوام متحدہ کا ایک امن مشن ہے جسے سلامتی کونسل نے 1978 میں قائم کیا تھا۔ اس مشن کا مقصد لبنان سے اسرائیلی فوج کی واپسی کی توثیق کرنا تھا۔
تاہم سال 2006 کی لبنان جنگ کے بعد سلامتی کونسل نے اس عبوری فورس کے مشن کو مزید ذمہ داریاں سونپ دیں جن میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر لڑائی اور جھڑپوں کو مانیٹر کرنا بھی شامل ہے۔
(اس خبر میں شامل مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے)