اطالوی پارلیمان میں پیش کئے جانے والے ایک نئے قانون کے تحت ایسے والدین کو جیل کی سزا کا سامنا کرنا ہوگا جو اپنے بچوں کو صرف سبزیوں اور نباتات پر مشتمل غذائیں کھلاتے ہیں۔
مجوزہ قانون کے مطابق تین سال یا اس سے کم عمر بچوں کو سیزیاں کھانے پر مجبور کرنے والے اطالوی والدین کو کم از کم دو برس جیل کی سزا ہوگی۔
مجوزہ قانون سازی کی تجویز اٹلی کی دائیں بازو کی جماعت فورزا اٹالیہ پارٹی کی رکن پارلیمان الویرا ساوینو کی جانب سے پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 16 برس یا اس سے کم عمر بچوں کو صحت مند نشوونما کے لیے ضروری عناصر کی کمی والی غذا فراہم کرنے پر والدین کو دو برس کے لیے جیل بھیج دیا جائے۔
رکن پارلیمان الویرا ساوینو نے مجوزہ قانون کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی میں گذشتہ چند سالوں میں یہ خیال زور پکڑتا جا رہا ہے کہ سبزی پر مشتعمل غذا یا سبزی پر مشتمل غذائیں زیادہ فائدہ مند ہیں اور بالغ افراد اس قسم کی غذا کا انتخاب کرنے کےحقدار ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایک بالغ شخص اگر اس قسم کی خوراک کا انتخاب کرتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن، جب بچوں کو بھی یہی خوراک کھلائی جاتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ سبزی خوروں کی خوراک میں گوشت، مچھلی اور مرغی، انڈے شامل نہیں ہوتے۔ اسی طرح سبزیاں منتخب کرنے والے لوگ جانوروں سےحاصل کی گئی خوراک مثلاً انڈے اور دودھ مکھن پر مشتمل مصنوعات کا استعمال نہیں کرتے۔
اطالوی اخبار 'لا ری پبلیکا' کے مطابق، محترمہ الویرا ساوینو کا کہنا ہے کہ ہمیں بچوں کو بنیاد پرست والدین سے محفوظ کرنے کی ضرورت ہےجو اپنے بچوں پر محدود خوراک کھانے کی پابندیاں مسلط کرتے ہیں جس میں بنیادی غذائی عناصر کی کمی ہے، جو بچوں کی جسمانی اور ذہنی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
انھوں نے مسودہ قانون میں لکھا ہے کہ سبز غذا میں ممکنہ طور پر آئرن، زنک اور ضروری وٹامنز کی کمی ہے اور بچوں میں غذائیت کی کمی کا نتیجہ خون کی بیماری انیمیا اور اعصابی مسائل کی صورت میں ظاہر ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ساوینو قانون کا مقصد یقیناً غافل والدین کے لاپرواہ رویے کو ہدف بنانا ہے جس سے بچوں کو خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ اٹلی میں حالیہ دنوں میں بچوں میں غذائیت کی کمی کےحوالے سے ہائی پروفائل کیسز سامنے آئے ہیں جن میں تین برس سے کم عمر بچوں میں غذائیت کی کمی کے معاملے پر والدین کو بچوں کی دیکھ بھال سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جولائی میں 14 ماہ کی میلان کو شدید کیلشیم کی کمی کے باعث اسپتال میں داخل کرایا گیا، جبکہ اس کا وزن صرف تین ماہ کے بچے کے برابر تھا۔
خبررساں ادارے، رائٹرز کے مطابق مسودہ قانون پر اسی سال پارلیمانی کمیٹیوں کی طرف سے بحث کی جائے گی اور اگر پارلیمان یہ قانون منظور کر لیتا ہے تو اس کے تحت سبزیوں کی غذا پر بچے کی پرورش کرنے والے والدین کو ایک سال قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
غذائیت کی کمی کی وجہ سے اگر بچہ مستقل بیماری یا تکلیف کا شکار ہوتا ہے تو والدین کو چار برس سے زیادہ جیل کی سزا ہو سکتی ہے اور اگر نابالغ بچےکی جان چلی جاتی ہے تو والدین سات برس کے لیے قید میں بھیجا جائے گا۔
تاہم، اس قانون کے حوالے سے ناقدین نے دلیل پیش کی ہے کہ ملک میں بچپن کے موٹاپے کے مسائل سے نمٹنے کی کوششیں کرنا زیادہ ضروری ہیں۔
اٹلی میں آٹھ فیصد آبادی کی خوراک میں گوشت اور جانوروں سےحاصل کی گئی خوراک شامل نہیں ہے، جن میں سے ایک فیصد آبادی سبزی پر مشتمل ڈائیٹ پر عمل کرتی ہے، جبکہ سات فیصد آبادی سبزی خوروں کی ہے۔