جاپان میں زلزلے اور سونامی سے متاثرہ جوہری پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کے باعث زہریلے اثرات کے خطرات سنگاپور تک پھیل گئے ہیں جہاں کے مقبول ریستورانوں میں جاپانی ڈِش سوشی اور ساشیمی کے لیے روزانہ بڑی مقدار میں جاپان سے مچھلی درآمد کی جاتی ہے۔
پیر کو سنگاپور میں حکام نے کہا ہے کہ اُنھوں نے ”احتیاطی تدبیر“ کے طور پر جاپان سے درآمد ہونے والی کھانے پینے کی اشیا کا معائنہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق سی فوڈ یعنی سمندری غذا کے علاوہ تازہ پھلوں اور سبزیوں پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
جاپان کے ساحلی علاقے فوکوشیما میں قائم جوہری بجلی گھر کے کولنگ سسٹم میں تکنیکی خرابی کے بعد درجہ حرارت کو معمول پر لانے کی کوشش میں حکام نے تنصیب میں بننے والی بھانپ کا اخراج کیا ہے جس کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں معمولی تابکاری کی نشاندہی ہوئی ہے۔
امریکی عہدے داروں کے مطابق جاپان کی ساحلی پٹی سے تقریباً 160 کلومیٹر دور امریکی بحریہ کے طیارہ بردار جنگی جہاز ”یو ایس ایس رونلڈ ریگن“ پر موجود عملے کے 17 ارکان کے معمولی تابکاری سے متاثر ہونے کی نشاندہی ہوئی ہے۔