پچھلے سال جاپان میں سیاحت کا ایک نیاریکارڈ قائم ہوا اور ملک میں سیرو سیاحت کی غرض سے آنےوالے افراد کی تعداد 86 لاکھ تک پہنچ گئی۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس کی وجہ عالمی سطح پر بہتر ہوتی ہوئی معیشت ہے۔
جاپان کی نیشنل ٹورسٹ آرگنائزیشن نے بدھ کے روز کہا کہ2010ء میں ملک میں آنے والے سیاحوں کی تعداد ایک سال قبل کے مقابلے میں 26.8 فی صد زیادہ رہی جو گذشتہ پانچ عشروں میں کسی ایک سال میں دوسرا سب سے بڑا اضافہ تھا۔ تاہم تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ تعداد ایک کروڑ کے سرکاری ہدف سے کم تھی۔
ماہرین کا کہناہے کہ 2010ء میں اس نمایاں اضافے کی وجہ 2009ء میں عالمی معاشی بحران کے باعث سیاحوں کی تعداد میں 18.7فی صد تک کمی ہوناتھا۔
گذشتہ سال سیاحت کی غرض سے جاپان جانے والوں میں سب سے زیادہ تعداد جنوبی کوریا کے شہریوں کی تھی ، جن کی تعداد ساڑھے 24 لاکھ کے قریب تھی جب کہ 14 لاکھ سے زیادہ سیاحوں کے ساتھ چین دوسرے نمبر پر رہا۔ تیسرے نمبر پر تائیوان کے سیاح تھے جن کی تعداد 12 لاکھ 70 ہزار کے لگ بھگ رہی ۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال فرانس، ملائیشا، سنگاپور اور تھائی لینڈ سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔