جدہ: دبئی کے بعد عرب دنیا کا اہم ترین تجارتی شہر

دبئی متحدہ امارات اور پوری عرب دنیا کی ایسی ریاست ہے جو پچھلی صدی سے اب تک سب سے مشہوررہی ہے مگر اب دبئی کے بعد سعودی عرب کا شہر’ جدہ‘ بھی بہت تیزی سے آگے بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔’بحیرہ احمرکا شہر‘ یا ریڈ سی سٹی کے نام سے جانا جانے والا یہ شہر بہت قدیم ہے لیکن جس تیزی سے یہاں ترقی اپنے پر پھیلا رہی ہے اسے محسوس کرتے ہوئے یہ کہاجاسکتا ہے کہ جدہ مستقبل میں جدید عرب کاگہوارہ ہوگا۔

اس وقت یہ شہر کئی حوالوں سے اپنی الگ پہچان بنارہا ہے۔سعودی عرب کے سب سے مالدارشخص اور دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک شہزادہ الولید بن طلال بن عبدالعزیز آل سعود اسی شہر میں دنیا کی سب سے اونچی عمارت تعمیر کروارہے ہیں جس کا نام ”کنگڈم ٹاور“ ہے۔ یہ عمارت دنیا کی اس وقت کی بلندترین عمارت برج خلیفہ دبئی سے 50منزل زیادہ ہوگی۔ یوں یہ عمارت جدہ کی انفرادی پہچان بن کر ابھرے گی۔

دنیا بھر سے ہر سال 25لاکھ سے زائد حاجی اور پورے سال عمرے کی ادائیگی کے لئے جانے والے کروڑوں افراد کا گزر جدہ سے ہی ہوتا ہے کیوں کہ ’مکہ نو فلائی زون ‘ہے لہذا جدہ کا کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ اس وقت بھی دنیا کے مصروف ترین ائیرپورٹس میں سے ایک ہے۔ جوں جو ں وقت آگے بڑھ رہا ہے یہاں آنے والے افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہی ہورہا ہے لہذا جدہ کو اس حوالے سے بھی منفرد مقام حاصل ہے۔

جدہ میں ہی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی قائم کی جارہی ہے۔ اس کی عمارت 2008ء سے تعمیری مراحل طے کررہی ہے۔ اس یونیورسٹی میں دنیا کا سب سے بڑا سپرکمپیوٹر نصب کیا جارہا ہے۔ اس یونیورسٹی میں درس و تدریس اور تحقیق میں نمایاں نام رکھنے والوں کو شامل کیا جارہا ہے۔

شمالی جدہ سے ایک گھنٹے کی ڈرائیو پر کنگ عبداللہ سٹی کے نام سے ایک رہائشی منصوبہ تیزی سے تعمیر کے مراحل طے کررہا ہے۔ اس کام کے لئے 800 مزدوروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو سخت موسموں کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوئے دن رات اپنے کام میں مصروف ہیں ۔

مذکورہ تعمیراتی کاموں کے علاوہ اس وقت جدہ شہر میں جگہ جگہ سڑکیں، پل، انڈر پاسز اور دیگر منصوبے جاری ہیں ۔ ان منصوبوں کو اس نظریئے کے تحت پروان چڑھایا جارہا ہے کہ ان کی بدولت ملک و شہر کا معاشرتی و معاشی مستقبل مزید روشن ہوگا۔

ایک مقامی اخبار ”سعودی گزٹ“ کی ایک رپورٹ کے مطابق ان منصوبوں کے بارے میں گورنر مکہ پرنس خالد الفیصل کا کہنا ہے کہ اس وقت جدہ میں 127 انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ۔ اس کام کے لئے ساڑھے بارہ ارب امریکی ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ ان منصوبوں کی بدولت جدہ شہر’ علاقائی حب‘ بن جائے گا۔ گورنر کا کہنا ہے کہ اس قسم کے 42منصوبے مکمل ہوگئے ہیں جبکہ 127نئے منصوبے ابھی زیر تعمیر ہیں۔

دوسری جانب جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی فارن انوسٹمنٹ کمیٹی کے چیئرمین مہدی النہاری کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دنیا میں اس وقت سب سے بڑا سرمایہ کار دوست ملک ہے جہاں اس وقت 600 ارب سعودی ریال کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت بڑے پیمانے پر مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبے شروع ہو چکے ہیں اور ان میں غیر ملکی سرمایہ کاری نمایاں ہے۔