اردن کے جنگی طیاروں نے شام میں شدت پسند تنظیم داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کے بعد جنگجووں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے مقتول پائلٹ کے آبائی قصبے پر علامتی پرواز کی ہے۔
اردن کے سرکاری ٹی وی کے مطابق فوجی طیاروں نے اپنا مشن کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد مقتول پائلٹ معاذ الکسائسبہ کے آبائی قصبے پر پرواز کی جس کا مقصد مقتول پائلٹ کا خراجِ تحسین پیش کرنا اور اس عزم کا اظہار کرنا تھا کہ فوج ان کے خون کا بدلہ لے گی۔
سرکاری ٹی وی نے فوجی مشن کی تفصیلات بیان نہیں کی ہیں لیکن ایک سکیورٹی افسر نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ فوجی طیاروں کا ہدف شام کے اس علاقے میں تھا جس پر داعش کا قبضہ ہے۔
اردن کی فوج امریکہ کی قیادت میں بننے والے اس بین الاقوامی اتحاد کا حصہ ہے جو گزشتہ کئی ہفتوں سے شام اور عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کررہا ہے۔
الکسائسبہ کا طیارہ گزشتہ ماہ شام میں داعش کے خلاف ایک کارروائی کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا لیکن پائلٹ بحفاظت زمین پر اترنے میں کامیاب رہا تھا جسے شدت پسندوں نے یرغمال بنالیا تھا۔
داعش نے دو روز قبل انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں یرغمالی پائلٹ کو ایک پنجرے میں بند کرکے زندہ جلاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
اس ویڈیو کے بعد اردن میں عوام کا غصہ عروج پر ہے اور ہزاروں افراد مقتول پائلٹ کے اہلِ خانہ اور الکسائسبہ قبیلے کے ساتھ تعزیت کے لیے ان کے آبائی قصبے کا رخ کر رہے ہیں۔
اردنی ٹی وی کے مطابق بدھ کو جس وقت فوجی طیاروں نے الکسائسبہ کے دارالحکومت عمان سے 100 کلومیٹر جنوب میں واقع آیا نامی گاؤں پر پرواز کی تو وہاں اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم، فوج کے سربراہ اور کئی دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے جو معاذ کے والد اور قبیلے کے بزرگوں سے تعزیت کے لیے وہاں پہنچے تھے۔
اس دورے سے قبل شاہ عبداللہ نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک معاذ الکسائسبہ کو نہیں بھولے گا اور قاتلوں سے اس کا انتقام لیا جائے گا۔
شاہ عبداللہ امریکہ کا دورہ مختصر کرکے بدھ کو اردن پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں داعش کے ہاتھوں مغوی پائلٹ کے قتل کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کیا تھا۔
اجلاس کے بعد شاہ عبداللہ نے اعلان کیا تھا کہ اردن داعش کے خلاف "سخت ترین جنگ" کرے گا۔