جسٹس آصف سعید کھوسہ کی 20 دسمبر کو ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس گلزار احمد نے چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھا لیا ہے۔
ہفتے کو اسلام آباد میں ایوانِ صدر میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس گلزار سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ اس موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بھی موجود تھے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت پاکستان ایئرفورس اور بحریہ کے سربراہ بھی حلف برداری کی تقریب میں شریک تھے۔
حلف برداری کی تقریب میں پاکستان کے ایوانِ بالا سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت سابق چیف جسٹس افتحار محمد چوہدری نے بھی شرکت کی۔
پاکستان کے 27 ویں چیف جسٹس بننے والے جسٹس گلزار 21 فروری 2022 تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے۔
قبل ازیں جمعے کو آصف سعید کھوسہ کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ وہ تمام ریاستی اداروں سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینِ پاکستان کے تحت ملک میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔
جسٹس گلزار کون ہیں؟
جسٹس گلزار احمد فروری 1957 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اور ایل ایل بی کی ڈگری کراچی کے تعلیمی اداروں سے حاصل کی۔
جسٹس گلزار نے 18 جنوری 1986 کو بطور وکیل پریکٹس کا آغاز کیا۔ انہوں نے 1988 میں ہائی کورٹ اور پھر 2001 میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں وکالت کا آغاز کیا۔
جسٹس گلزار 1999 سے 2000 تک سندھ ہائی کورٹ بار کے سیکریٹری بھی رہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق جسٹس گلزار سول لا، بینکنگ اور کمپنی لا سمیت کارپوریٹ لا پر عبور رکھتے ہیں۔
جسٹس گلزار 2002 میں سندھ ہائی کورٹ اور 2011 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج بنے۔
جسٹس گلزار احمد پاکستان میں عرصہ دراز سے موضوع بحث بننے والے پاناما کیس کا فیصلہ کرنے والے بینچ میں بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کراچی میں چائنہ کٹنگ اور قبضہ مافیا سمیت اہم مقدمات کے فیصلے سنائے۔