کراچی میں سی آئی ڈی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شہر کو دہشت گردی کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنادیا ہے جبکہ اس حوالے سے ایک اہم ملزم رحمن اللہ کو بھی گرفتار کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے مطابق یہ کارروائی کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے گرفتار دہشت گردوں کی نشاندہی پرجمعہ کو عمل میں آئی ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم رحمن اللہ بین الصوبائی گروپ کا اہم رکن ہے ۔ اس کی گرفتاری کراچی کے علاقے مواچھ گوٹھ کے قریب سے عمل میں آئی۔ ملزم پر کالعدم تنظیموں کو اسلحہ فراہم کرنے والے کا الزام ہے۔ ملزم کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ پولیس نے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمدکیا ہے۔ پولیس کے مطابق اسلحے کو عنقریب شہر میں دہشت گردی کی کارروائی کیلئے استعمال ہونا تھا۔
جمعہ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے بتایا کہ 7 مئی 2012ء کو شیر شاہ سے کالعدم بلوچ لبریشن آرمی کے دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بقول ان کے یہ دہشت گرد لیاری گینگ وار اور دیگر کالعدم جماعتوں کو دہشت گردی کے لئے اسلحہ سپلائی کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان نے تفتیش کے دوران بتایا کہ رحمن اللہ نامی اسلحہ ڈیلربڑی کھیپ لیاری گینگ وار ، کالعدم پیپلزامن کمیٹی اور کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گردوں کو فراہم کرے گا۔
چودہدری اسلم کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر سی آئی ڈی پولیس نے مواچھ گوٹھ پر چھاپہ مار کر اسلحہ ڈیلر رحمن اللہ کو گرفتارکر لیا تاہم اس کا ساتھی صوبہ خان نامی ملزم رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گیا۔
اسلحہ کی تفصیلات
برآمد ہونے والے اسلحہ میں 2 اینٹی ایئر کرافٹ گنز، 2 ایل ایم جی، 2 راکٹ لانچر، 50 عدد راکٹ (آر پی جی)، 60 عدد ہینڈ گرینیڈز، 60 عدد دیسی ساختہ بم، 2 عدد رائفل 222، فضاء سے زمین پر مار کرنے والے منی راکٹ 4 عدد، 200 سے زائد اینٹی ایئر کرافٹ گن کی گولیاں اور 625 سے زائد مختلف اقسام کی گولیاں برآمد ہوئیں۔یہ اسلحہ میڈیا کو بھی دکھایا گیا۔
ایس ایس پی سی آئی ڈی کے مطابق یہ اسلحہ بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے گلستان سے فیروز کی بسوں کے ذریعے خفیہ خانوں میں چھپا کر کراچی لایا جاتا تھااور پھر کراچی میں مختلف جگہوں پر اتار دیا جاتا تھا۔ اس کے بعد سوزوکی گاڑیوں میں لوڈ کر کے اس کے اوپر گھاس رکھ دی جاتی تھی اور جہاں پہنچانا ہوتا تھا وہاں پہنچا دیا جاتا تھا۔