کراچی میں فائرنگ کے واقعات کا تسلسل جاری ہے اور بدھ کو مزید 10افراد نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی اندھا دھند فائرنگ سے لقمہٴ اجل بن گئے ۔ یہ واقعات آج عثمان آباد، لیاقت آباد نمبر آٹھ، نارتھ ناظم آباد، سرجانی ٹاوٴن، سہراب گوٹھ، عزیزآباد اور سائٹ میں پیش آئے۔
صوبائی حکومت نے اگرچہ موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی لگائی ہوئی ہے تاہم قتل و غارت گری کے تمام واقعات میں موٹر سائیکل کا استعمال ہورہا ہے ۔پرتشدد واقعات کی روک تھام کیلئے 9 اپریل کو ڈبل سواری پر پابندی لگا دی گئی تھی لیکن ان 9 دنوں میں ایک بھی روز ایسا نہیں گزراجب فائرنگ کے واقعات پیش نہ آئے ہوں۔ان 9دنوں میں مجموعی طور پر47 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔یعنی روزانہ اوسطا ً پانچ افراد ۔47 میں سے 35 افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا جبکہ بارہ لاشیں برآمد ہوئیں۔
بدھ 18 اپریل کو فائرنگ کے 8واقعات پیش آئے ۔ پہلے واقعے میں عثمان آباد میں ایک شخص کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیاجبکہ دوسرا واقعہ لیاقت آباد 8 نمبر میں پیش آیا جہاں سینیٹری کی دوکان پر بیٹھے ہوئے بیس سالہ نوجوان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ایم میں واقع ہوٹل پر موٹر سائیکل سوار وں نے فائرنگ کردی جس سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔ سرجانی ٹاوٴن اور میٹروول کے علاقوں میں بھی فائرنگ سے ایک ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
ادھر سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر سے ایک عورت ، عزیر آباد کے علاقے سے ایک مرد کی بوری بند لاش ملی۔پولیس کے مطابق انہیں بھی فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔ نارتھ ناظم آباد کے علاقے سے دو افراد کی لاشیں ملیں جن کو تشدد کرکے ہلاک کیا گیا تھا۔
گزشتہ 9 دنوں میں پیش آنے واقعات
۔ 9اپریل : پیپلزپارٹی کے دو کارکنوں اور ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد ہلاک
۔10اپریل : متحدہ اور لویہ جرگہ کے رکن سمیت 3 افراد ہلاک ، ایک لاش بھی برآمد ہوئی۔
۔11 اپریل : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 افرادلقمہ اجل بنے، ایک لاش بھی برآمد۔
۔12 اپریل : ڈکیتی پر مزاحمت کے دوران موٹر سائیکل سواروں کے ہاتھوں ایک شخص کی ہلاکت ۔ایک لاش بھی ملی۔
۔13 اپریل : لیاری میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات ،5 افراد ہلاک
۔14 اپریل : فائرنگ سے 2 ہلاک ، ایک لاش ملی۔
۔16 اپریل :کیپری سینما کے قریب اور دیگر علاقوں میں فائرنگ، 4 ہلاک۔3 لاشیں برآمد
۔17 اپریل :فائرنگ سے وائس پرنسپل سمیت پانچ ہلاک ، دو لاشیں ملیں
۔18 اپریل :فائرنگ سے5 افرادہلاک ،تین لاشیں ملیں
اگرچہ صوبائی حکومت نے موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کی پابندی لگائی ہوئی ہے تاہم قتل و غارت گری کے تمام واقعات میں موٹر سائیکل کا استعمال ہورہا ہے
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1