کراچی میں ایک مرتبہ پھرفائرنگ اورپرتشدد واقعات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس میں بدھ کے روز 11افراد ہلاک ہوگئے۔
قائد آباد میں واقع ہوٹل پرنامعلوم افراد کی جانب سے دستی بم حملہ کیا گیا، جس کے نتیجےمیں ایک شخص ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ بلدیہ ٹاؤن کےعلاقے گلشن مزدور میں فائرنگ سے دو سگے بھائی ہلاک ہو گئے۔ بلدیہ ٹاؤن نمبر تین اور کھڈا مارکیٹ میں بھی نامعلوم افرا د نے فائرنگ کر کے دو افرا د کوہلاک کردیا دیا ۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے بنگلہ بازار میں گھر کے قریب واقع دکان پر بیٹھے ایک سیاسی کارکن کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ برنس روڈ پر فائرنگ سے زخمی ہونے والا شخص اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا جبکہ میٹرک بورڈ آفس کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے دو افراد کو ہلاک کر دیا ۔ واقعات کے بعد مختلف علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی ۔
اس سے قبل منگل کوبھی فائرنگ کے مختلف واقعات ہوئے جن میں متحدہ قومی موومنٹ کے سابق کونسلر سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔واقعہ کے وقت کونسلر انور عالم طارق روڈ پر اپنے گھرکے باہر کھڑے تھے کہ نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی ۔علاوہ ازیں شہر کے مختلف علاقوں سے 5افراد کی لاشیں بھی پولیس کو ملی تھیں ۔
جو علاقے منگل کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا نشانہ بنے ان میں طارق روڈ، سہراب گوٹھ، ملیر سٹی، ناظم آباد، ملیرکینٹ ، نیو ٹاوٴن ،کورنگی نمبر 6، الیاس گوٹھ، سعودآباد اور مومن آباد شامل ہیں۔
بلدیہ ٹاؤن کے علاقے گلشن مزدور میں فائرنگ سے دو سگے بھائی ہلاک ہو گئے ۔ بلدیہ ٹاؤن نمبر تین اور کھڈا مارکیٹ میں بھی نامعلوم افرا د نے فائرنگ کر کے دو افرا د کوہلاک کردیا دیا