گزشتہ ہفتے کراچی میں ایسی قیامت ٹوٹی کہ 85افراد لقمہ اجل بن گئے ۔گزشتہ پندرہ سالوں کے دوران کسی ایک ہفتے میں ہلاک ہونے والوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے ۔
ویسے تو رواں ماہ کے آغاز سے ہی مختلف علاقوں میں قتل و غارت کی خبریں میڈیا کی زد میں تھیں تاہم گزشتہ اتوار کوپی ایس 94میں ہونے والے صوبائی نشست کے انتخابات کے موقع پر شہر میں پرتشدد واقعات میں اچانک تیزی آگئی۔ 16اکتوبر بروز ہفتے کو رات گئے لیاقت آباد، بلدیہ ٹاوٴن ، بخاری کالونی، عبداللہ کالج ، قصبہ موڑ،گارڈن ،گلستان جوہر،بنارس ،قصبہ کالونی، اور ایمپریس مارکیٹ سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں پر تشدد واقعات شروع ہوئے توتمام کوششوں کے باوجودیہ سلسلہ اتوارتک طول پکڑ گیا اور 21 افراد لقمہ اجل بن گئے ۔
پیر کو بھی لیاری، بنارس، میٹروول، لانڈھی، کیماڑی، ملیر، قصبہ کالونی، یونیورسٹی روڈ اور دیگر علاقوں میں نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے 2سگے بھائیوں سمیت 19 افراد ہلاک ہو گئے ۔ متاثرہ علاقوں میں ر ینجرز اور پولیس کا گشت جاری رہا لیکن اس کے باوجودٹارگٹ کلنگز میں کمی نہیں آئی ۔ اس دوران 20 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا اور مختلف علاقوں میں دو گاڑیاں بھی جلا دی گئیں۔
منگل کو بھی شہر میں خون کی ہولی کھیلی جاتی رہی ۔اورنگی ٹاوٴن، رنچھوڑ لائن، لانڈھی، گلستان جوہر، ایم اے جناح روڈ، نارتھ ناظم آباد، پاک کالونی سمیت دیگر علاقوں میں 30 افراد لقمہ اجل بن گئے ۔ان واقعات کی دہشت اس وقت عروج پر پہنچ گئی جب اسی شام شیر شاہ میں بارہ افراد کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا ۔اس واقعہ کے بعد شدید خوف وہراس پھیل گیا، سڑکیں سنسان ہوگئیں اور پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہوگئی۔
بدھ کو سانحہ شیر شاہ کے خلاف ایم کیو ایم کی اپیل پر یوم سوگ منایا گیا ۔ تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور اسکول بند رہے ۔ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہی اورپورا شہر سوگ میں ڈوبا رہا۔ اس دوران مختلف علاقوں سے تین لاشیں برآمد ہوئیں۔
جمعرات کو اگر چہ دن میں حالات معمول پر آنے شروع ہو گئے اور دہشت کے بادل چھٹنے دکھائی دیئے۔سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں تھا ، شاپنگ سینٹر ز پر رش تھا اور شہریوں نے سکون کا سانس لیا تاہم شام میں فیڈرل بی ایریا، نیو کراچی، سہراب گوٹھ، الآصف اسکوائر، جوہر چورنگی ، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور مائی کلاچی روڈ پرچھ افراد کو قتل کردیا گیا۔
جمعہ کو مزید تین افراد کو شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا ۔ہفتہ کوماڈل کالونی، عائشہ منزل ،لیاقت آباد کے علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مزید3افراد ہلاک ہوگئے جبکہ اتوار کی رات تک یہ تعداد 8 ہوگئی۔