منگھو پیر میں مبینہ پولیس مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان کراچی کا امیر خطاب محسود اور ایک پولیس اہلکار نور خان زخمی ہو گئے تھے جو بعد میں دم توڑ گئے
پاکستان کے سب سے بڑے شہرکراچی میں بد امنی کی لہر برقرارہے۔ جمعہ کی رات نیپا چورنگی کے قریب دستی بم کے حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے جبکہ فائرنگ اور دیگر پرتشدد واقعات میں مزید تین افرادجاں بحق ہوگئے۔
ادھر تحریک طالبان کراچی کا امیر پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔ آج ہی 50 سے زائد افراد کوگرفتاربھی کیا گیا ۔ ان گرفتاریوں کے خلاف کالا بورڈ پر شدید احتجاج ہوا۔
پولیس کے مطابق نیپا چورنگی پر واقع ایک اسٹور پر نامعلوم افراددستی بم پھینک کر فرارہو گئے جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جبکہ پارکنگ میں کھڑی تین گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا ۔دوسری جانب موچکومیں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا جبکہ لیاری ندی اور قیوم آباد کے علاقوں سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں ۔
منگھو پیر میں مبینہ پولیس مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان کراچی کا امیر خطاب محسود اور ایک پولیس اہلکار نور خان زخمی ہو گئے تھے جو بعد میں دم توڑ گئے ۔ پولیس کے مطابق خطاب محسود ٹارگٹ کلنگ اور دیگر کئی سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا ۔
دوسری جانب پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں ۔ اورنگی ٹاؤن سے چار افراد کو گرفتارکرلیاگیا ۔ پولیس کے مطابق ان میں سے ایک ملزم شہزاد نے چودہ افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے ۔جوہر آباد سے بھی ایک اور ملیر کھوکھرا پار سے دو ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے ۔ اس کے علاوہ عزیر آبادسے دو اور ڈاکس تھانے کی حدود سے چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ۔
اس سے قبل کٹی پہاڑی ، منگھو پیر اور سلطان آباد سے بھی 20سے زائد منشیات فروش حراست میں لیے گئے ۔ ناظم آباد بلاک بی سے دو جرائم پیشہ ملزمان کوگرفتار کر کے اسلحہ برآمد کیا گیا ۔ادھر اے سی ایل سی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہرکے مختلف علاقوں سے کار لفٹر گروہ کے تیرہ کارندوں کو گرفتارکیاہے ۔
کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کےبھرپور ایکشن میں گرفتاریوں کے خلاف پرانا گولیمار ، پاک کالونی اور ملحقہ علاقوں کے رہائشی افراد نے بڑا بورڈ کے قریب مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا اورہنگامہ آرائی کے دوران تین گاڑیاں جلا دیں۔اس دوران مشتعل افرادکو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ ہنگامہ آرائی کے باعث ٹریفک معطل ہو گیا جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔
ادھر تحریک طالبان کراچی کا امیر پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔ آج ہی 50 سے زائد افراد کوگرفتاربھی کیا گیا ۔ ان گرفتاریوں کے خلاف کالا بورڈ پر شدید احتجاج ہوا۔
پولیس کے مطابق نیپا چورنگی پر واقع ایک اسٹور پر نامعلوم افراددستی بم پھینک کر فرارہو گئے جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جبکہ پارکنگ میں کھڑی تین گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا ۔دوسری جانب موچکومیں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا جبکہ لیاری ندی اور قیوم آباد کے علاقوں سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں ۔
منگھو پیر میں مبینہ پولیس مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان کراچی کا امیر خطاب محسود اور ایک پولیس اہلکار نور خان زخمی ہو گئے تھے جو بعد میں دم توڑ گئے ۔ پولیس کے مطابق خطاب محسود ٹارگٹ کلنگ اور دیگر کئی سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا ۔
دوسری جانب پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں ۔ اورنگی ٹاؤن سے چار افراد کو گرفتارکرلیاگیا ۔ پولیس کے مطابق ان میں سے ایک ملزم شہزاد نے چودہ افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے ۔جوہر آباد سے بھی ایک اور ملیر کھوکھرا پار سے دو ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے ۔ اس کے علاوہ عزیر آبادسے دو اور ڈاکس تھانے کی حدود سے چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ۔
اس سے قبل کٹی پہاڑی ، منگھو پیر اور سلطان آباد سے بھی 20سے زائد منشیات فروش حراست میں لیے گئے ۔ ناظم آباد بلاک بی سے دو جرائم پیشہ ملزمان کوگرفتار کر کے اسلحہ برآمد کیا گیا ۔ادھر اے سی ایل سی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہرکے مختلف علاقوں سے کار لفٹر گروہ کے تیرہ کارندوں کو گرفتارکیاہے ۔
کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف پولیس کےبھرپور ایکشن میں گرفتاریوں کے خلاف پرانا گولیمار ، پاک کالونی اور ملحقہ علاقوں کے رہائشی افراد نے بڑا بورڈ کے قریب مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا اورہنگامہ آرائی کے دوران تین گاڑیاں جلا دیں۔اس دوران مشتعل افرادکو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ ہنگامہ آرائی کے باعث ٹریفک معطل ہو گیا جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔