کراچی میں دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ کےحوالےسےجسٹس ریٹائرڈ ہدایت قربان علوی کی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پرآگئی ہے۔ یہ تحقیقاتی رپورٹ ایک مہینہ پہلے وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی گئی تھی جس میں جاں بحق ہونے والے لوگوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپوٹ کےمطابق جنوری سےدسمبر2011ء کےدوران نوسیاسی جماعتوں کے476 کارکن جاں بحق ہوئے۔ ان میں ایم کیوایم کے121 پیپلزپارٹی کے113،اے این پی 98، سنی تحریک 37، جعفریہ الائنس 27،ایم کیوایم حقیقی26،جماعت اسلامی 19 اور کچھی رابطہ کمیٹی کے22 کارکن اور ہمدرد شامل ہیں جن کے ورثاء کو آئندہ چند روز میں دولاکھ فی کس معاوضہ دیا جائیگا۔
حکومت سندھ نے لواحقین کے معاوضے کیلئے نوکروڑ باون لاکھ روپے کی پہلے ہی منظوری دے دی ہے۔ کمیشن سپریم کورٹ کی ہدایت پرسندھ حکومت نےگزشتہ سال قائم کیاتھا۔ جاں بحق ہونیوالوں کے ورثاء کو گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ نے چیک دینے تھے جو منسوخ ہوگئے۔ جاں بحق ہونیوالوں کے ورثاء کو آئندہ چند روز میں وزیراعلیٰ ہاوٴس میں چیک دیئے جائیں گے۔
مزید چار افراد لقمہ اجل، سندھ ہائی کورٹ نے نوٹس لے لیا
کراچی میں جمعرات کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں ایک صحافی سمیت مزید چار افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد شہر میں قیام امن کیلئے عدلیہ ایک مرتبہ پھر میدان میں آ گئی۔ شہرمیں تشدد کی تازہ لہر میں ہلاکتوں پرنوٹس لےلیا گیا ہےجبکہ دوسری جانب اےاین پی کے صوبائی صدر شاہی سید بھی گورنر ہاوٴس جا پہنچے۔
جمعرات کو اورنگی ٹاوٴن میٹروول سینما اوراورنگی ٹاوٴن میں ایک دکان پر فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ نیو کراچی میں فائرنگ سےزخمی ہونے والا شخص چل بسا جبکہ ڈیفنس کےعلاقے سے مقامی اخبار کے ایڈیٹر کی لاش ملی جسے تشدد کر کے گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا گیا تھا۔
چوبیس گھنٹو ں کے دوران کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں سولہ افراد کی ہلاکتوں کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے بدامنی میں ملوث عناصر کے خلاف اقدامات اور ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ طلب کرلی۔
ادھرگورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان سے اے این پی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے گورنر ہاوٴس میں ملاقات کی۔ دونوں اتحادی جماعتوں کے رہنماوٴں نےعزم ظاہر کیا کہ اتحادی جماعتوں کے درمیان ایسا خلا نہیں چھوڑیں گے جس سے کوئی تیسری قوت حالات کا فائدہ اٹھا سکے۔ گورنر ہاوٴس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ مل جل کر برداشت اور بھائی چارگی کے درس کو عام کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ شہر میں جب بھی حالات خراب ہوتے ہیں توعام تاثر یہی پایا جا تا ہے کہ اس کی بڑی وجہ ایم کیو ایم اور اے این پی میں دوریاں ہیں۔ مبصرین کے مطابق گورنر سندھ اور شاہی سید کے درمیان ہونے والی ملاقات کے انتہائی مثبت اثرات سامنےآئیں گے۔ ادھر صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان نے بھی دس دن کے بعد شہر میں ڈبل سواری پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
رپوٹ کے مطابق جنوری سے دسمبر 2011ء کے دوران نوسیاسی جماعتوں کے 476 کارکن جاں بحق ہوئے