امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے منگل کے روز کہا ہے کہ انسانی حقوق پر بات چیت کے لیے، وہ ’’اگلے ایک یا دو ہفتے کے اندر‘‘ کیوبا جانے والے ہیں۔
کیری نے یہ بیان امریکی سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے سامنے شہادت دیتے ہوئے دیا۔
بقول اُن کے، ’’میں ایک یا دو ہفتے کے اندر وہاں جاؤں گا، جہاں خصوصی طور پر انسانی حقوق کے بارے میں مکالمہ ہوگا‘‘۔
کیری نےگذشتہ اگست میں کیوبا کا دورہ کیا تھا، جہاں اُنھوں نے ہوانا میں امریکی سفارت خانے پر پرچم لہرانے کی تقریب میں شرکت کی تھی۔ اُنھوں نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیونسٹ حکمرانی والے جزیرے میں حقوقِ انسانی کی صورت حال کے بارے میں امریکہ کی تشویش ابھی جاری ہے۔
وزیر خارجہ کا یہ دورہ صدر براک اوباما کے دورہٴ کیوبا سے قبل ہوگا، جو اگلے ماہ ہونے والا ہے۔ وہ عہدے پر فائز پہلے امریکی صدر ہیں جو تقریباً 90 سال بعد کیوبا کا دورہ کرنے والے ہیں۔
کیری کے بقول، ’’صدر کو توقع ہے کہ وہ کیوبا کے عوام کے ساتھ مستقبل کے بارے میں گفتگو کے اپنے ایجنڈہ کو آگے بڑھائیں گے، اور ظاہر ہے، وہ عوام کے حقوق کی پاسداری پر زور دیں گے کہ جمہوریت ہونی چاہیئے، آزادی ہونی چاہیئے، اور آزادی کے ساتھ گھوما پھرا جا سکتا ہے، بغیر جیل میں ڈالے جانے کے ڈر خوف کے ‘‘۔
دسمبر 2014ء میں اوباما نے 50 برس تک تعلقات منقطع رہنے کے بعد امریکہ اور کیوبا کے درمیان سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا۔
سفارتی تعلقات باضابطہ طور پر 20 جولائی، 2015ء کو بحال ہوئے۔