شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن نے حکمران جماعت کے اجلاس کے دوران مثبت اور جارحانہ اقدامات کرنے پر زور دیا ہے تاکہ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے 'کے سی این اے' کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ کم جونگ ان نے پارٹی عہدے داروں کا اجلاس گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بلایا جس میں امریکہ کو دی گئی ڈیڈ لائن کے سے متعلق پالیسی پر مشاورت کی گئی ہے۔
کے سی این اے نے کہا کہ کِم جونگ نے خارجی معاملات، اسلحہ کی صنعت اور مسلح افواج کے شعبوں میں اقدامات کی ہدایت کی ہے جبکہ ملکی سلامتی اور خودمختاری کے لیے مثبت اور جارحانہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
البتہ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے ان اقدامات کی تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔
شمالی کوریا کی وزارتِ اتحاد کے ترجمان لی سانگ من نے معمول کی بریفنگ کے دوران بتایا ہے کہ یہ 2011 میں کم جونگ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک ایک دن سے زیادہ جاری رہنے والا پہلا اجلاس ہے۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا نے امریکہ کو جوہری ہتھیاروں سے متعلق مذاکرات کے لیے رواں سال کے اختتام تک کی ڈیڈ لائن دی تھی جو منگل کو ختم ہو جائے گی۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی 2018 میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں رہنما تین ملاقاتیں اور جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق مذاکرات پر اتفاق کر چکے ہیں لیکن ان مذاکرات میں کئی ماہ سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
پیانگ یانگ چاہتا ہے کہ امریکہ اس کے جوہری ہتھیاروں اور میزائل پروگرام سے متعلق اپنے مؤقف میں نرمی لائے۔ جس کے لیے اس نے واشنگٹن کو 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
حال ہی میں شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ دشمنی پر مبنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن قریب آرہی ہے اور امریکہ فیصلہ کر لے کہ اسے کرسمس پر کیا 'تحفہ' چاہیے۔