دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے حنا ربانی کھر کے نام مبارک باد کے مختصر پیغام میں کہا ہے وہ رواں ماہ پاکستان کی نئی وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے منتظر ہیں ۔
سرکاری طور پر پاک بھارت وزراء خارجہ ملاقات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم اسلام آباد میں سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر 27جولائی کو نئی دہلی جائیں گی جہاں وہ اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ بات چیت میں حال ہی میں بحال ہونے والے جامع امن مذاکرات میں اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیں گی۔
وزارت خارجہ کا منصب سنبھالنے سے ایک روز قبل حنا ربانی کھر نے وائس آف امریکہ سے ایک مختصر گفتگو میں کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جامع امن مذاکرات” مثبت سوچ و جذبے“ کے ساتھ جاری رکھے گا ۔ ”ہمیں اُمید ہے کہ بات چیت کاموجودہ دور مکمل ہونے کے بعد ملاقاتوں کا نیا سلسلہ بھرپور انداز میں شروع ہو گا اوروہ زیادہ نتیجہ خیز ہوگا۔“
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب تک کی بات چیت میں پیش رفت سست رہی ہے لیکن بات چیت جاری رکھنے میں ہی دونوں ملکوں کا مفاد ہے۔”مذاکرات کا ایک سلسلہ جو دو یا تین سال سے ہو ہی نہیں رہا تھا اب اگر وہ بحال ہوگیا ہے تو تھوڑا سا وقت تو لگے۔ اگرمذاکرات کا سلسلہ بحال نا ہوا ہوتا تو ممبئی میں حال ہی میں جو بم دھماکے ہوئے ہیں کیا بھارت اسی طرح کے ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کرتا جو اس نے کیا ہے؟“
34 سالہ حنا ربانی کھر نے منگل کو بطو ر پاکستان کی وزیر خارجہ کے اپنے عہدے کا حلف اُٹھایاتھا۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود کے مستعفی ہونے کے بعد انھیں وزیر مملکت برائے اُمور خارجہ کی حیثیت سے وفاقی کا بینہ میں شامل کیاگیا تھا جبکہ اس سے قبل وہ وزیر مملکت برائے امور خزانہ تھیں۔
بھارت کے دورے سے پہلے بحیثیت پاکستانی وزیر خارجہ، حنا ربانی کھر کی اہم ملاقاتیں رواں ہفتے انڈونیشیا میں آسیان کے اجلاس کے موقع پر ہوں گی جب وہ امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور چینی وزیر خارجہ سے با ت چیت کریں گی۔