انسداد دہشتگری عدالت لاہور نے جوہر ٹاؤن بم دھماکے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے چار ملزمان کو 9 ،9 مرتبہ سزائے موت کا حکم سنایا ہے۔
عدالت نے بم دھماکے کے ملزمان عید گل، سجاد شاہ، پیٹر پال اور ضیاءاللہ کو 9، 9 بار سزائے موت، جبکہ خاتون ملزمہ عائشہ کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ انسداد دہشتگری عدالت نے سیکیورٹی خدشات کے باعث جیل میں ٹرائل مکمل کیا تھا۔
عدالت نے پانچ ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت کی۔ ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں کل 56 گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے۔
ملزمان کے خلاف پنجاب میں محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے بم دھماکے کا مقدمہ درج کیا تھا۔
ملزمہ عائشہ کی جانب سے وکیل رانا فدا حسین پیش ہوئے جبکہ سرکاری وکیل عبدالروف وٹو تھے۔
واضح رہے گزشتہ سال پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
بم دھماکے کی جگہ سے چند گز دور کالعدم جماعت، 'جماعت الدعویٰ ' کے سربراہ حافظ محمد سعید کی رہائش گاہ ہے۔
پاکستان نے اِس بم دھماکے کا الزام پڑوسی ملک بھارت پر عائد کیا تھا۔ تاہم بھارت نے پاکستان کے اِس الزام کو مسترد کر دیا تھا۔
بم دھماکے کے بعد پاکستان کے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور اُس وقت کے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ،قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا تھا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کے بعد سامنے آنے والے شواہد سے ثابت ہوا ہے کہ بھارت بطور ریاست اس کارروائی میں ملوث تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ دھماکے میں عید گل نامی افغان شہری اور کراچی سے تعلق رکھنے والا ملزم پیٹر پال بھی ملوث تھے۔
دھماکے کے حوالے سے معید یوسف کا کہنا تھا کہ اس سارے حملے کے تانے بانے بھارت کی پاکستان کے خلاف اسپانسرڈ دہشت گردی سے جا ملتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ فون اور دیگر آلات کا فرانزک تجزیہ ہوا۔ مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی بھارت سے ملتاہے۔ ماسٹر مائنڈ بھارت کا شہری ہے اور اس کی رہائش بھی بھارت میں ہے اور ’را‘ سے اس کا بالکل واضح طور پر تعلق ہے۔تاہم بھارت اس کی تردید کرتا ہے۔
واضح رہے کہ حافظ محمد سعید کو سی ٹی ڈی نے سنہ دو ہزار بیس میں گرفتار کیا تھا۔ جو اِس وقت مختلف مقدمات کے تحت سنائی جانے والی سزا کے باعث قید میں ہیں۔
حافظ محمد سعید کو بھارت اور امریکہ دہشتگرد قرار دے چکے ہیں۔