ڈینگی وائرس: لاہور کے تعلیمی ادارے عارضی طور پر بند

ڈینگی پھیلانے والے مچھروں تلف کرنے کے لیے حکومت کی مہم (فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی انتظامیہ نے لاہور میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کی وجہ سے حفاظتی اقدام کے طور پر تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو 10 روز تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے منگل کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ اس اقدام کا مقصد وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔ ’’جب تک اسکولوں اور کالجوں سے مچھروں کی افزائش کو مکمل طور پر ختم نہیں کر دیا جاتا یہ ادارے بند رکھیں جائیں گے۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی درخواست پر سری لنکا سے ماہرین کی ایک ٹیم منگل کی شب پاکستان پہنچ رہی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ڈینگی وائرس منتقل کرنے والے مچھروں کو تلف کرنے کے لیے باقاعدگی سے شہر میں ادویات کا استعمال کر رہی ہے، جب کہ حفاظتی اقدامات سے متعلق تشہیری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

سینیٹر پرویز رشید نے امید ظاہر کی کہ انتظامیہ آئندہ دو ہفتوں میں صوبے میں ڈینگی وائرس پر قابو پا لے گی۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے بستروں کی تعداد ہنگامی بنیادوں پر بڑھائی جا رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کا علاج ممکن ہو جب کہ نجی ہسپتالوں میں بھی حکومت کی درخواست پر کچھ بستر ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے لیے مختص کر دیے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں اب تک چار ہزار سے زائد افراد کے ڈینگی وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ اس کی وجہ سے کم از کم 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈینگی وائرس سے متاثر ہونے کے سب سے زیادہ کیسز لاہور مین سامنے آئے ہیں جہاں کے شہریوں میں خوف وہراس پایا جا رہا ہے۔