یوکرین کی ایمرجنسی سروسز کے مطابق روس کی جانب سے فائر کئے گئے بیلسٹک میزائلوں سے پیر کے روز یوکرین میں کم سے کم 9 افراد ہلاک اور 75 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ یوکرین کی وزارت داخلہ کے مطابق میزائل ایک نو منزلہ اپارٹمنٹ بلڈنگ اور یونیورسٹی کی ایک عمارت سے ٹکرائے ۔
کم از کم ایک میزائل کریوی ریہخ شہر کی اپارٹمنٹ بلڈنگ سے ٹکرایا ، جس سے عمارت کی چوتھی اور نویں منزل کے درمیانی حصے کو نقصان پہنچا۔ یہ شہر یو کرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کا آبائی شہر ہے۔ انہوں نے عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان اور امدادی کارروائیوں کی وڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جن میں عمارت اور اس کے قریب کھڑی کاروں سے سیاہ دھواں نکلتے دیکھا جا سکتا ہے۔
زیلنسکی نے کہا،"قبضہ کرنے والے یو کرین کے علاقوں پر گولے برسا رہے ہیں اور وہ پر امن شہروں اور لوگوں کو خوف میں مبتلا کر رہے ہیں۔"
SEE ALSO: یوکرین: زخمی فوجی ہمارے ہیرو ہیں، یوکرینی ڈاکٹر
انہوں نے مزید کہا،" حالیہ دنوں میں دشمن ڈھٹائی سے شہروں اور شہری مراکز پر حملے کر رہا ہے اور شہری مقامات اور رہائش گاہوں پر گولے برسا رہا ہے۔"
زیلنسکی نے بتایا کہ تباہ شدہ عمارت میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے کام میں ڈھائی سو امدادی کارکن حصہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب مشرقی یو کرین میں روس کے تعینات کردہ عہدیداروں نے کہا کہ یو کرینی گولہ باری سے روسی قبضے والے ڈونیٹسک میں دو لوگ ہلاک ہوگئے۔
پیر کے روز یو کرینی عہدیداروں نے بتایا کہ یو کرین کے جنوب میں کریوی ریہخ میں روسی میزائل حملے سے کم از کم 4 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ دیگر ملبے میں دب گئے۔
پوپ فرانسس کی جانب سے اناج کی بر آمد جاری رکھنے کی اپیل
یوکرین سے اناج برآمد کرنے کے معاہدے سے روس کے الگ ہونے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال کے پیشِ نظر پوپ فرانسس نے اتوار کے روز روس سے اپیل کی کہ وہ بحیرہ اسود کی اپنی بندرگاہ سے یوکرین کو اناج برآمد کرنے کی اجازت دے۔ یہ معاہدہ 17 جولائی کو ختم ہو گیا تھا۔
اناج زندگی کی کتنی بڑی ضرورت ہے اور جنگ زندگی کو کیسے تباہ کر رہی ہے، اس کا پوپ کو بخوبی احساس ہوسکتا ہے چنانچہ ویٹیکن سٹی کے سینٹ پیٹرز سکوائر میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے کہا کہ ،" یوکرین میں، جہاں جنگ سے ہر چیز تباہ ہو رہی ہے، حتیٰ کہ اناج بھی، جو خدا کی سخت ناراضگی کا باعث ہے، ہلاک ہونے والوں کے لیے مسلسل دعا کریں۔"
اسی دوران روسی وزیرِ دفاع سرگئی شوئیگو نے یوکرین کے جوابی حملے کو ایک "ناکامی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس نے یوکرین کی فوجی تنصیبات پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
سعودی عرب کی امن کانفرنس
سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا جس میں گزشتہ برس روس کی یوکرین کے خلاف شروع کی گئی جنگ کے خاتمے کے لیے زیلنسکی کے امن منصوبے پر غور کیا جائے گا۔
سعودی عرب کے اس اہم اعلان کے بعد زیلنسکی کے صدارتی دفتر کے سربراہ آندرے یر میک نے کہا کہ اس کانفرنس میں، جس کا ابتدائی اجلاس جون میں کوپن ہیگن میں ہوا تھا، قومی سلامتی کے مشیر شریک ہوں گے
یرمیک کا کہنا تھا کہ یوکرین کی کوشش ہوگی کہ اس میں مغرب اور جنوبی کرہ ارض سے جتنے زیادہ ممکن ہوں شراکت دار شرکت کریں۔
اگرچہ یرمیک نے کانفرنس کی کوئی تاریخ نہیں بتائی تاہم اخبار وال سٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ یہ 5 اور 6 اگست کو منعقد ہو گی اور اس میں 30 ممالک شریک ہوں گے اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ان میں امریکہ، برازیل، بھارت اور جنوبی ایشیا شامل ہیں۔
یو کرین کے امن منصوبے کے بارے میں یرمیک نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے دس بنیادی نکات ہیں اور ان پر عملدرآمد سے نہ صرف یو کرین میں امن یقینی ہوگا بلکہ اس سے ایسے نظام وضع ہوں گے جو دنیا میں مستقبل کے تنازعوں میں مزاحم ہو سکیں گے۔
یرمیک نے کہا،" ہم یہ گہرا احساس رکھتے ہیں کہ یو کرین کے امن منصوبے کو بنیاد سمجھا جائے گا کیونکہ جنگ ہماری سرزمین پر ہو رہی ہے۔"
افریقہ کے لیے اناج کا روسی وعدہ
روس میں افریقی لیڈروں کی دو روزہ سربراہ کانفرنس، بحیرہ اسود سے یو کرینی اناج کی بحفاظت برآمد کے معاہدے کی بحالی کے بارے میں کسی حل یا قرارداد کے بغیر ختم ہو گئی۔
روسی صدر ولادی میر پوٹن نے اس کانفرنس کے بعد ہفتے کو کہا کہ روس کے معاہدے سے نکلنے کے بعد اناج کی قیمتوں میں جو اضافہ ہوا ہے اس سے روسی کمپنیوں اور دنیا کے غریب ترین ممالک کوفائدہ ہوگا۔
افریقی رہنماوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے پوٹن نے ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز برگ میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ روس اناج کی قیمتوں میں اضافے سے حاصل ہونے والے منافع میں افریقی اور غریب ممالک کو شریک کرے گا۔
پوٹن کا یہ وعدہ جس کی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، ان کے اس عہد کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے آئندہ تین سے چار ماہ کے دوران ہر افریقی ملک کو 25 ہزار سے 50 ہزار ٹن تک اناج مفت فراہم کرنے کا یقین دلایا تھا۔ یہ مقدار اقوامِ متحدہ کے تحت پسماندہ، افریقی اور دیگر ممالک کو ملنے والے 7لاکھ 25ہزار ٹن اناج سے کہیں کم ہے۔
( اس خبر میں معلومات اے پی، رائٹرز اور اے ایف پی سے لی گئی ہیں)