نیٹو کا لیبیا میں جاری بحران پر غور

نیٹو کا لیبیا میں جاری بحران پر غور

نیٹو کے اراکین لیبیا میں نو فلائی زون نافذ کرنے کے ممکنہ اقدام پرجمعرات سے غوروخوض کا آغاز کر دیا ہے تاکہ معمر قذافی کی حامی قوتوں کو حکومت کے مخالفین پر فضائی حملوں سے روکا جاسکے۔

امریکہ کے وزیر دفاع رابرٹ گیٹس بھی برسلز میں ہونے والے اِس دو روزہ اجلاس میں شرکت کر یں گے۔ایک سینیئر امریکی افسر نے کہا ہے کہ مسٹر گیٹس نیٹو کے رکن ملکوں کے وزرا کو لیبیا میں کسی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے منصوبوں سے آگاہ کریں گے۔

یورپی ملکوں سے تعلق رکھنے والے وزرا بھی لیبیا کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے برسلز میں ملاقات کر رہے ہیں۔

لیبیا کے نائب وزیر خارجہ محمد طاہر سیالا بھی یورپی یونین کے اجلاس سے قبل اپنے یونانی ہم منصب دمترس ڈولس سے اس بحران پر بات چیت کے لیے ایتھنز میں ہیں۔ پرتگال کے سفارتکاروں نے بھی لیبیا کے عہدیداروں سے ایسی ہی ملاقاتیں کی ہیں۔

مغربی ممالک کے حکام نے نو فلائی زون نافذ کرنے کے اقدام کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے کیوں کہ اُن کے بقول اس سے لیبیا میں جاری تشدد پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد نہیں ملے گی۔ تاہم نیٹو کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ ان کے اس اقدام کو لیبیا کی طرف سے شہریوں پر فضائی حملوں کی صورت میں عالمی برادری کی واضح حمایت حاصل ہے۔

برطانیہ اور فرانس نو فلائی زون کے نفاذ سے متعلق ایک مسودہ تیار کر رہے ہیں جسے اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔

امریکی صدر براک اوباما کے اعلیٰ مشیروں نے بھی ایک روز قبل ملاقات کی تھی جس میں لیبیا کی تازہ صورتحال اور اس سے نمٹنے کے لیے دیگر عوامل بشمول اتحادیوں کے ساتھ مل کر نو فلائی زون نافذ کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترکی کے ایک ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں معمر قذافی نے خبردار کیا ہے کہ اگر نو فلائی زون جیسا اقدام کیا گیا تو لیبیا مغربی ملکوں کے خلاف ہتھیار اٹھا لے گا۔