لیبیا کے تنازعے پر چھان بین کرنے والے اقوام متحدہ کے ایک پینل نے کہا ہے کہ لیبیائی لیڈر معمر قذافی اور اپوزیشن فورسز نے ملک میں جنگی جرائم کیے ہیں۔
بدھ کے روز شائع ہونے والی رپورٹ میں اقوام متحدہ کےتین ماہرین نے کہا ہے کہ قذافی نواز فورسز کی طرف سے سرزد ہونے والی خلاف ورزیاں اِس قدر شدید نوعیت کی ہیں کہ وہ انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔
گذشتہ ماہ، انٹرنیشنل کریمینل کورٹ (آئی سی سی) نے لیبیائی لیڈر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام اور انٹیلی جنس چیف عبد اللہ السنوسی کے خلاف انسانیت کے خلاف مبینہ جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔
لیبیائی عہدے داروں نے آئی سی سی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں عدالت کوکوئی دائرہٴ اختیار حاصل نہیں۔
اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ اُسی روز سامنے آئی ہے جب نیٹو نے لیبیا میں فوجی مشن کے لیے 90دِن کے اضافے کا علان کیا ہے۔
نیٹو سکریٹری جنرل ایندرز فوگ رسموسن نے کہا ہے کہ اِس اقدام کا مقصد قذافی حکومت کو یہ واضح پیغام بھیجنا ہے کہ اُن کو نکالے جانے کے سلسلے میں دباؤ برقرار رہے گا۔
نیٹو کا موجودہ مشن جس میں فضائی حملے اور نو فلائی زون کا قیام شامل ہے اُس کی میعاد جون کے اواخر میں ختم ہونے والی تھی۔ اِس میں اضافے کے باعث، اب مشن ستمبر تک جاری رہے گا۔