کیفے کا تعارف کراتے ہوئے، ’زیفربلاٹ‘ کی میزبان اینا بیلا نے'وی او اے' کو بتایا کہ، کیفے میں داخل ہونے والا ہر کسٹمر سب سے پہلے استقبالیہ سے اپنے لیے ایک ٹیبل کلاک (گھڑی) منتخب کرتا ہے جسے وہ اپنی ٹیبل پر سجاتا ہے
لندن —
کہتے ہیں کہ ’وقت کی کوئی قیمت نہیں ہوتی‘۔ لیکن، آج ہم آپ کو ایک ایسے کیفے میں لے کر چلتے ہیں جہاں معاملہ بالکل الٹ ہے۔ اِس کیفے میں گاہکوں کے لیے کھانے پینے کی ہرچیز مفت ہے، سوائے وقت کے، جو انھیں خریدنا پڑتا ہے۔
لندن کے اس انوکھے کیفے 'زیفر بلاٹ' میں گاہکوں کو چائے، کافی اور ناشتہ بالکل فری ملتا ہے۔ یہاں انٹرنیٹ ’وائی فائی‘ سمیت دیگر سہولیات استعمال کرنے کا بھی کوئی کرایہ وصول نہیں کیا جاتا۔ اس کیفےمیں جو چیز فروخت کی جا رہی ہے، وہ آپ ہی کا وقت ہے، جسے آپ یہاں گزارتے ہیں۔
کیفے میں، ہرایک منٹ کی قیمت 3 برطانوی پینس (سکہ) یعنی پاکستانی سوا پانچ روپے ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہاں ایک گھنٹہ گزارنے کا کرایہ1 پونڈ 80 پینس وصول کیا جاتا ہے۔
کیفے میں، ہرایک منٹ کی قیمت 3 برطانوی پینس (سکہ) یعنی پاکستانی سوا پانچ روپے ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہاں ایک گھنٹہ گزارنے کا کرایہ1 پونڈ 80 پینس وصول کیا جاتا ہے۔
لندن کی اولڈ اسٹریٹ پر واقع ’زیفربلاٹ‘ کیفے کی تزئین وآرائش خالصتاً انگلش ماحول کے مطابق کی گئی ہے، یعنی پرانی طرز کا فرنیچر، کھڑکیوں پر لہراتے ہوئے پردے، کتابوں کی الماریاں اور پیانو اس کیفے کو ایک آرام دہ ڈرائنگ روم کا تاثر دیتے ہیں، جہاں مہمانوں کے زیادہ دیر قیام کرنے کا برا نہیں منایا جاتا۔
’زیفربلاٹ‘ کی میزبان، اینا بیلا نے' وی او اے ' کی نمائندہ سے کیفے کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ کیفے میں داخل ہونے والا ہر کسٹمر سب سے پہلے استقبالیہ سے اپنے لیے ایک ٹیبل کلاک (گھڑی) منتخب کرتا ہے، جسے وہ اپنی ٹیبل پر رکھتا ہے، جو انھیں بتاتی رہتی ہے کہ آپ یہاں کتنا وقت گزار چکے ہیں۔ جبکہ، واپسی پراسی گھڑی کی سوئیوں کے مطابق بل بنا کرپیش کر دیا جاتا ہے۔
اینا بیلا نے بتایا کہ کیفے میں گاہکوں کو گھر جیسا دوستانہ ماحول فراہم کیا جاتا ہے۔ انھیں یہاں پوری آزادی ملتی ہے، مثلاً وہ کتابیں پڑھ سکتے ہیں، پیانو بجا سکتے ہیں، لوگوں سے ملاقاتیں کر سکتے ہیں، میوزک سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ حتیٰ کہ ہمارا کچن اپنے مہمانوں کے لیے کھلا ہے جہاں وہ اپنی مرضی سے پروفشنل مشین سے جتنی بار چاہیں چائے اور کافی تیار کر سکتے ہیں، سینڈوچز بسکٹ، پھل جو چاہیں کھا سکتے ہیں۔ بلکہ، باہر سے بھی کھانا لا کر کھا سکتے ہیں۔ البتہ، کیفے میں الکوحل پر پابندی ہے۔ لیکن، گھر کی طرح یہاں بھی ماحول اور لوگوں کی دل آزاری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
’زیفربلاٹ‘ کے مالک، آئیون مائٹن نے بتایا کہ یہ انوکھا تصور روس میں بے پناہ مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔ یہ چین کیفے ہے اور ہماری دس شاخیں روس میں کامیابی سے چل رہی ہیں۔ جبکہ، برطانیہ میں پہلی بار اس خیال کو پیش کیا گیا ہے۔ ہم نے پچھلے سال نومبر میں کیفے کا افتتاح کیا تھا اور محض چند ماہ میں لندن میں اس خیال کو بے حد پزیرائی حاصل ہوئی ہے۔
مائٹن نے کہا کہ ہمارے کیفے میں گاہکوں کو جو جگہ سونپی جاتی ہے درحقیقت وہ وقتی طور پر اس کا مالک بن جاتا ہے۔ بلکہ، ہم اسے 'مائیکرو ٹیننٹ ' کہتے ہیں۔ وہ اپنی جگہ اور ماحول کا خود ذمہ دار ہوتا ہے۔ ’زیفربلاٹ‘ کے مہمان ایک سوشل کمیونٹی کا حصہ معلوم ہوتے ہیں، جو کچن میں ایک دوسرے کے لیے چائے اور کافی بناتے ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت برتن دھونے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ جبکہ، ان کے لیے ایسا کرنا ضروری نہیں۔
کیفے کے ایک کسٹمر، ڈیمیٹری نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا ماحول کسی عام کیفے جیسا نہیں ہے۔ ہمیں یہاں آزادی محسوس ہوتی ہے۔ اچھے لوگوں سے بات کرنے کا موقع ملتا ہے۔