پیرس میں ایوارڈ وصول کرنے کے بعد تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ضیا الدین یوسفزئی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو خدا اور پوری دنیا کی حمایت حاصل ہے۔
فرانس نے پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے آزادی نسواں کے ’سیمون دی بوواخ‘ ایوارڈ سے نوازا ہے۔
پیرس میں منعقدہ تقریب میں ملالہ کے والد ضیا الدین یوسفزئی نے یہ ایوارڈ وصول کیا۔
ایوارڈ وصول کرنے کے بعد تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ضیا الدین یوسفزئی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو خدا اور پوری دنیا کی حمایت حاصل ہے۔
’’ وہ گِری لیکن پاکستان اٹھ کھڑا ہوا اور پوری دنیا، شمال، جنوب، مشرق مغرب نے اس کی حمایت کی۔ خدا نے اسے، انسانیت اور تعلیم کو بچایا۔‘‘
گزشتہ سال اکتوبر میں 15 سالہ ملالہ یوسفزئی کو سوات کے علاقے میں شدت پسندوں نے اس وقت فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا جب وہ اسکول سے گھر جارہی تھیں۔
ملک میں زیر علاج رہنے کے بعد برطانیہ کے ایک اسپتال میں ان کا علاج ہوتا رہا جہاں حال ہی میں صحت میں بہتری کے بعد انھیں عارضی طور پر گھر بھیجا گیا۔
ملالہ سوات میں طالبان کے دور تسلط کے دنوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے لیے ڈائری تحریر کیا کرتی تھیں۔
پیرس میں منعقدہ تقریب میں ملالہ کے والد ضیا الدین یوسفزئی نے یہ ایوارڈ وصول کیا۔
ایوارڈ وصول کرنے کے بعد تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے ضیا الدین یوسفزئی نے کہا کہ ان کی بیٹی کو خدا اور پوری دنیا کی حمایت حاصل ہے۔
’’ وہ گِری لیکن پاکستان اٹھ کھڑا ہوا اور پوری دنیا، شمال، جنوب، مشرق مغرب نے اس کی حمایت کی۔ خدا نے اسے، انسانیت اور تعلیم کو بچایا۔‘‘
گزشتہ سال اکتوبر میں 15 سالہ ملالہ یوسفزئی کو سوات کے علاقے میں شدت پسندوں نے اس وقت فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا تھا جب وہ اسکول سے گھر جارہی تھیں۔
ملک میں زیر علاج رہنے کے بعد برطانیہ کے ایک اسپتال میں ان کا علاج ہوتا رہا جہاں حال ہی میں صحت میں بہتری کے بعد انھیں عارضی طور پر گھر بھیجا گیا۔
ملالہ سوات میں طالبان کے دور تسلط کے دنوں میں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں ایک بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے لیے ڈائری تحریر کیا کرتی تھیں۔