خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات کے بقول، ملالہ ایک چھوٹی سی بچی ہے جِس نے تعلیم اور امن کے لیے آواز اٹھائی۔ یہ ایک سوچ ہے۔ ایک فکر ہے۔ ایک نظریہ ہے۔ اور ایک تحریک ہے
پاکستان کے صوبہٴ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ ملالہ یوسف زئی کی قربانی ’رائیگان نہیں جائے گی‘ اور ملالہ کا نام دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ’ایک عالمی سوچ اور نظرئے میں تبدیل ہوچکا ہے‘۔
برطانوی شہر برمنگھم کے کوئین الزبیتھ اسپتال میں طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہو نے والی سوات کی قومی امن ایوارڈ یافتہ 15سالہ ملالہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسپتال کا دورہ اور ملالہ کی میڈیکل ٹیم کی جانب سے اُن کی صحت پر بریفنگ کے بعد’ وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ملالہ اکیلی نہیں، بلکہ، اُن کے بقول، سارے امن پسند لوگ اُس کی پشت پہ کھڑے ہیں۔
اِس سلسلے میں، اُنھوں نے تمام امن پسند لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ وہ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز مشرف سمیت صوبائی حکومتوں اور پاکستانی عوام کے نمائندے کی حیثیت سےدنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسے واقعات اُنھیں دہشت گردوں سے جاری جنگ سے نہیں روک سکتے۔
اُن کے بقول، ملالہ ایک چھوٹی سی بچی ہے جِس نے تعلیم اور امن کے لیے آواز اٹھائی۔ یہ ایک سوچ ہے۔ ایک فکر ہے۔ ایک نظریہ ہے۔ اور ایک تحریک ہے۔اِس حوالے سے، یہ سوچ مرنہیں سکتی۔ ہم اس قافلے کے سپاہی ہیں اور ہم یہ جہاد کرتے رہیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے تک ہمارا یہ جہاد جاری رہے گا۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملالہ پر حملے میں ملوث شدت پسند گروہ کےکئی ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اُن کے بقول، فضل اللہ اُس تنظیم کا سربراہ ہے۔ اِس حوالے سے، یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اُسے ہمارے حوالے کیا جائے یعنی اُس نیٹ ورک کو کنٹرول کرنے کےلیے حکومت اپنے اقدامات اٹھا رہی ہے اور اِس سلسلے میں کافی لوگوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، تاکہ اِس نیٹ ورک کے سرغنے تک پہنچا جاسکے۔
کوئین الزبیتھ اسپتال کا دورہ کرنے والے وفد میں میاں افتخار حسین کے علاوہ سوات سے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی خان بھی شامل تھے۔
اسپتال حکام کے مطابق، ملالہ کی صحت میں بتدریج بہتری کا سلسلہ جاری ہے اور اِس وقت انھیں مکمل آرام کی ضرورت ہے۔
دنیا بھر میں ملالہ یوسف زئی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اُنھیں ’نوبیل پیس پرائیز‘ دینے کے لیے کینیڈا کی ایک تنظیم نے عالمی سطح پر ایک مہم کا آغاز بھی کیا ہے، جب کہ سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے جو دنیا بھر میں فروغ تعلیم کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر بھی ہیں، ملالہ کے والدین کو خط کے ذریعے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کروائی ہے، جب کہ اقوام متحدہ کے تحت اگلے ماہ فروغِ تعلیم کے لیے عالمی سطح پر’ ملالہ ڈے‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی شہر برمنگھم کے کوئین الزبیتھ اسپتال میں طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہو نے والی سوات کی قومی امن ایوارڈ یافتہ 15سالہ ملالہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسپتال کا دورہ اور ملالہ کی میڈیکل ٹیم کی جانب سے اُن کی صحت پر بریفنگ کے بعد’ وائس آف امریکہ‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ ملالہ اکیلی نہیں، بلکہ، اُن کے بقول، سارے امن پسند لوگ اُس کی پشت پہ کھڑے ہیں۔
اِس سلسلے میں، اُنھوں نے تمام امن پسند لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔
میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ وہ صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم راجہ پرویز مشرف سمیت صوبائی حکومتوں اور پاکستانی عوام کے نمائندے کی حیثیت سےدنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ایسے واقعات اُنھیں دہشت گردوں سے جاری جنگ سے نہیں روک سکتے۔
اُن کے بقول، ملالہ ایک چھوٹی سی بچی ہے جِس نے تعلیم اور امن کے لیے آواز اٹھائی۔ یہ ایک سوچ ہے۔ ایک فکر ہے۔ ایک نظریہ ہے۔ اور ایک تحریک ہے۔اِس حوالے سے، یہ سوچ مرنہیں سکتی۔ ہم اس قافلے کے سپاہی ہیں اور ہم یہ جہاد کرتے رہیں گے۔ دہشت گردی کے خاتمے تک ہمارا یہ جہاد جاری رہے گا۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملالہ پر حملے میں ملوث شدت پسند گروہ کےکئی ارکان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اُن کے بقول، فضل اللہ اُس تنظیم کا سربراہ ہے۔ اِس حوالے سے، یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ اُسے ہمارے حوالے کیا جائے یعنی اُس نیٹ ورک کو کنٹرول کرنے کےلیے حکومت اپنے اقدامات اٹھا رہی ہے اور اِس سلسلے میں کافی لوگوں کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، تاکہ اِس نیٹ ورک کے سرغنے تک پہنچا جاسکے۔
کوئین الزبیتھ اسپتال کا دورہ کرنے والے وفد میں میاں افتخار حسین کے علاوہ سوات سے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حیدر علی خان بھی شامل تھے۔
اسپتال حکام کے مطابق، ملالہ کی صحت میں بتدریج بہتری کا سلسلہ جاری ہے اور اِس وقت انھیں مکمل آرام کی ضرورت ہے۔
دنیا بھر میں ملالہ یوسف زئی کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اُنھیں ’نوبیل پیس پرائیز‘ دینے کے لیے کینیڈا کی ایک تنظیم نے عالمی سطح پر ایک مہم کا آغاز بھی کیا ہے، جب کہ سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے جو دنیا بھر میں فروغ تعلیم کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر بھی ہیں، ملالہ کے والدین کو خط کے ذریعے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہائی کروائی ہے، جب کہ اقوام متحدہ کے تحت اگلے ماہ فروغِ تعلیم کے لیے عالمی سطح پر’ ملالہ ڈے‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔