مالدیپ میں ہنگامی حالات کا نفاذ، امریکہ کا اظہار تشویش

ترجمان جان کِربی نے کہا ہے کہ ہنگامی حالت کے نفاذ سے لوگوں کی کلیدی شہری آزادی، انسانی حقوق اور بنیادی حقوق صلب ہوتے ہیں، جن میں پُرامن اجتماع کی آزادی، نقل و حرکت کی آزادی، بلا جواز حراست کے خلاف تحفظ کی فراہمی، اور ذاتی معمولات زندگی میں غیرقانونی مداخلت سے احتراز شامل ہیں

امریکی محکمہٴخارجہ نے مالدیپ میں ہنگامی حالات کے نفاذ کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔


بدھ کو اپنے ایک بیان میں، ترجمان جان کِربی نے کہا ہے کہ ہنگامی حالت کے نفاذ سے لوگوں کی کلیدی شہری آزادی، انسانی حقوق اور بنیادی حقوق صلب ہوتے ہیں، جن میں پُرامن اجتماع کی آزادی، نقل و حرکت کی آزادی، بلا جواز حراست کے خلاف تحفظ کی فراہمی، اور ذاتی معمولات زندگی میں غیرقانونی مداخلت سے احتراز شامل ہیں۔

امریکہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہنگامی حالات ختم کرکے مالدیپ کو فوری طور پر اپنے شہریوں کے تمام آئینی حقوق بحال کرنے چاہئیں۔ امریکہ نے اپنے اس مطالبے کا اعادہ کیا کہ سیاسی بنیادوں پر قائم کیے جانے والے مقدمات اور حراستیں ختم کی جائیں، جن میں سابق صدر نشید کی گرفتاری بھی شامل ہے۔

امریکہ نے حکومت پر زور دیا کہ اظہار کی آزادی کے حق کی حرمت اور متمدن معاشرے کے اہم کردار کا خیال رکھا جائے اور اِس کا تحفظ کیا جائے؛ جو دونوں ہی، بقول ترجمان، ’کسی فروغ پاتی ہوئی جمہوریت کے لیے لازم ہیں‘۔