مریم نواز کا ملک سے باہر جانے کے لیے عدالت سے رجوع

فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بیرون ملک جانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں استدعا کی گئی ہے کہ مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نکالا جائے۔

درخواست میں حتمی فیصلے تک چھ ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

درخواست میں وفاقی حکومت، قومی احتساب بیورو(نیب)، وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کو فریق بنایا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں پیر کو مریم نواز کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

مریم نواز نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ان کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔ اور اس ضمن میں آئین اور قانون کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

مریم نواز نے دائر درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ وہ مختلف کیسز میں باقاعدگی سے عدالتوں میں پیش ہوتی رہی ہیں۔ ان کے والد بیمار اور بیرون ملک زیرِ علاج ہیں۔ لہذٰا وہ ان کی تیمارداری کے لیے جانا چاہتی ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ والد کی بیماری کے باعث وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ مریم نواز نے لاہور ہائی کورٹ کی تحویل میں موجود اپنا پاسپورٹ واپس کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ ماہ مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ البتہ عدالت نے مریم نواز کو اپنا پاسپورٹ لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

SEE ALSO: عدالتیں، نواز شریف اور ریلیف

دریں اثنا نیب نے بھی لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کر لیا ہے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بھی لاہور ہائی کورٹ نے العزیزیہ کیس میں طبی بنیادوں پر چھ ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ نواز شریف گزشتہ ماہ علاج کے لیے لندن روانہ ہو گئے تھے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے مریم نواز کی درخواست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو مائنس کرنے کے خواہش مند خود آہستہ آہستہ مائنس ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف اور شہباز شریف ملک سے باہر گئے، اب مریم نواز بھی ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔