لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کردیا ہے جب کہ حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کردی گئی ہے۔
نیب نے مریم نواز کو گزشتہ روز چوہدری شوگر ملز کیس میں اُس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں۔
نیب نے ریمانڈ کے لیے مریم نواز کو احتساب عدالت میں پیش کیا جب کہ رمضان شوگر ملز کیس میں زیر حراست حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں توسیع کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
چوہدری شوگر ملز کیس:
چوپدری شوگر ملز کیس میں زیر حراست مریم نواز کو نیب نے ریمانڈ کے لیے لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تو اس موقع پر کمرہ عدالت میں دھکم پیل اور وکلا کے شور شرابے پر فاضل جج نعیم ارشد نے برہمی کا اظہار کیا۔
فاضل جج نے کہا کہ کمرہ عدالت کو اکھاڑا مت بنائیں، عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے وکلا کو تنبیہ کی کہ وہ تمیز کے دائرے میں رہیں۔
کیس کے آغاز میں فاضل جج نے نیب حکام سے استفسار کیا کہ آپ نے کس شہادت پر مریم نواز کے خلاف انکوائری شروع کی؟، ان کے اکاؤنٹ سے کس کے پاس پیسے گئے؟ اور ایک سال سے انکوائری چل رہی ہے آپ کیا لائے ہیں؟
اس موقع پر نیب کے وکلا نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، مریم نواز اور یوسف عباس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے جب کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز کے شیئرز کی مالک ہیں اور اُن سے تفتیش کے لیے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ نے عدالت کو مذید بتایا کہ مریم نواز کے اکاؤنٹ سے مشکوک ٹرانزکشنز ہوئی ہیں۔ انہیں دو مرتبہ نیب دفتر طلب کیا گیا لیکن وہ نیب کے پوچھے گئے سوالوں کے تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں۔
سماعت کے دوران نیب کے ایک اور پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے مؤقف اختیار کیا کہ یوسف عباس کا اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوا ہے جب کہ چوہدری شوگر ملز میں پیسے کہاں سے آئے، اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں۔
نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ 2008 میں مریم نواز کے نام پر گیارہ ملین کے شیئرز تھے، اس بات کا تعین کر رہے ہیں کہ اکاوؑنٹ میں رقم کہاں سے آئی، مریم نے جو شیئر 2008 میں خریدے وہ نواز شریف کو 2018 میں منتقل کردیے۔
مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی اور کہا کہ پاناما جے آئی ٹی نے چوہدری شوگر ملز کو نواز کی بے نامی کمپنی بتایا تھا، اب اسے مریم نواز اور یوسف عباس سے جوڑا جارہا ہے۔
وکیل امجد پرویز نے مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں، آئین کی دفعہ 10 شہریوں کو تحفظ دیتی ہے، بغیر اطلاع کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔
Your browser doesn’t support HTML5
وکیل امجد پرویز کے بقول ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے گراؤنڈ بتانا ضروری ہے، جسے نیب 'گراوؑنڈ آف اریسٹ' کہہ رہی ہے وہ قانون کے مطابق نہیں، گراؤنڈ کا مطلب تمام مواد فراہم کرنا ہوتا ہے۔
اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ مریم نواز کے وکیل ہمیشہ ایک جیسے دلائل دیتے ہیں، لمبی بحث کے باوجود بھی وہ کیس پر نہیں آرہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پاناما والے کیس میں کیا ہوا تھا؟ جس پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ اِس میں تین ریفرنسز داخل کرنے کا کہا تھا جس میں چوہدری شوگر ملز کیس شامل نہیں تھا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز اور اِن کے چچا زاد بھائی یوسف عباس کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو 21 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
حکومت چلانا عوامی نمائندوں کا کام ہے: مریم نواز
کمرہ عدالت میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ''میں اُن لوگوں کو اِس لیے بُری لگتی ہوں کہ میں جوتے پالش نہیں کرتی۔ عمران خان صرف اُن کا سامنے کا چہرہ ہے۔"
انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں حکومت چلانا عوامی نمائندوں کا کام ہے۔ جو بھی آئینی اور قانونی دائرے سے باہر نکلے گا وہ اُس کے خلاف آواز اُٹھائیں گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ “پوری اسٹیٹ مشینری میرے پیچھے لگائی ہوئی ہے۔ 'سلیکٹڈ' اور اس کی حکومت میرے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ میڈیا پر پابندی ہے۔ جلسے جلوسوں پر پابندی لگانے کی کوشش کی گئی لیکن پھر بھی بات نہیں بن رہی۔
کرپشن ہی شریف خاندان کا کاروبار ہے: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب
مریم نواز کی گرفتاری پر وزیراعلٰی پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے۔ منی لانڈنگ اور کرپشن ہی شریف خاندان کا کاروبار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم صفدر چوہدری شوگر ملز کیس میں گیارہ ہزار شئیرز کی اپنے نام منتقلی کا جواب نہیں دے سکیں۔ مریم صفدر اور یوسف عباس کے نام لاکھوں ڈالر منتقل ہوئے ہیں، جس کا جواب دینے میں وہ ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ چوہدری شوگر ملز ہو یا رمضان شوگر مل تمام کمپنیاں منی لانڈنگ کے لیے استعمال ہوئی ہیں۔
رمضان شوگر ملز کیس:
لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت میں شہباز شریف کے وکیل نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں جمع کرائی۔ نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ کیس کا سپلمنٹری ریفرنس تیار ہے، جلد پیش کر دیا جائے گا۔
احتساب عدالت نے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
رانا ثنااللہ اور دیگر کے خلاف سماعت
منشیات اسمگلنگ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ اور دیگر ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں پیش کیا گیا۔
شریک ملزموں نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں مقدمے کی پیروی کے لیے وکیل کرنے کے لیے مہلت دی جائے۔
عدالت نے شریک ملزموں کی استدعا منظور کر لی اور انہیں وکیل کرنے کے لیے 24 اگست تک وقت دے دیا۔
رانا ثنا اللہ اور ان کے ساتھ شریک ملزم کو دوبارہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔عدالت نے منشیات سے متعلق سی سی ٹی فوٹیج کے بارے میں استفسار کیا اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر فوٹیج پیش کی جائے۔