مائیک پینس کا صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا اعلان

مائیک پینس (فائل فوٹو)

  • مائیک پینس کا صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا اعلان
  • کسی کو بھی اس فیصلے پر حیرت نہیں ہونی چاہیے: مائیک پینس
  • پینس نے یہ بتانے سے گزیز کیا ہے کہ وہ کس کو ووٹ دیں گے۔ لیکن انہوں نے واضح کر دیا کہ وہ بائیڈن کو ووٹ نہیں دیں گے۔

امریکہ کے سابق نائب صدر مائیک پینس نے رواں برس شیڈول صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جمعے کو 'فوکس نیوز' کو دیے گئے انٹرویو میں مائیک پینس کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی اس فیصلے پر حیرت نہیں ہونی چاہیے۔

مائیک پینس بھی ری پبلکن صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ٹرمپ کے مدِمقابل تھے، تاہم ووٹنگ شروع ہونے سے قبل وہ دست بردار ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ پرائمری انتخابات میں کامیابی کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر صدر جو بائیڈن کے مدِمقابل آنے کے لیے تیار ہیں۔

SEE ALSO: امریکی سینیٹر چک شومر کی اسرائیلی وزیرِاعظم پر تنقید؛ نئے انتخابات کا مطالبہ

واضح رہے کہ مائیک پینس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ میں شامل کئی عہدے دار صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

لیکن اب بھی کئی ری پبلکن ارکانِ کانگریس اور پارٹی کے متعدد رہنما ٹرمپ کی مکمل حمایت کا اعادہ کر رہے ہیں۔

مائیک پینس کا شمار ٹرمپ کے وفادار ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ بطور نائب صدر وہ کئی اہم معاملات پر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل حمایت اور اُن کا بھرپور دفاع کرتے رہے ہیں۔

لیکن سن 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج پلٹنے کی ٹرمپ کی غیر آئینی کوشش کا حصہ بننے سے انکار کے بعد مائیک پینس ٹرمپ سے دُور ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے 2020 کے صدارتی انتخابات میں صدر جو بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے عمل کے دوران کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس موقع پر مائیک پینس بھی کیپٹل ہل میں موجود تھے۔

اس دوران مائیک پینس کو اپنی جان بچانے کے لیے چھپنا پڑا تھا کیوں کہ باہر ٹرمپ کے حامی 'پینس کو پھانسی پر لٹکا دو' جیسے نعرے لگا رہے تھے۔

ری پبلکن مباحثوں سے قبل مائیک پینس نے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے والے اُمیدوار کی حمایت کے عہدنامے پر بھی دستخط کیے تھے۔

عہدنامے میں یہ وعدہ لیا گیا تھا کہ اگر ٹرمپ اپنے خلاف چلنے والے چار فوج داری مقدمات میں سے کسی ایک میں بھی مجرم ثابت ہو جاتے ہیں تو پھر بھی دیگر اُمیدوار اُن کی حمایت کریں گے، پینس نے بھی اپنا ہاتھ کھڑا کر کے اس بات کی تائید کی تھی۔

لیکن اس کے باوجود مائیک پینس نے واضح کیا تھا کہ پالیسی معاملات پر ٹرمپ کے فیصلوں پر وہ سنجیدہ تحفظات رکھتے ہیں۔

اُنہوں نے اپنی مہم شروع کرنے کے موقع پر تقریر میں کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کسی بھی ایسے شخص کو امریکہ کا صدر نہیں بننا چاہیے جو خود کو آئین پر مقدم کرے اور دوسروں سے بھی یہ تقاضا کرے کہ وہ آئین کو خاطر میں نہ لائے۔

پینس نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ کہ وہ کس کو ووٹ دیں گے۔ لیکن انہوں نے واضح کردیا کہ وہ بائیڈن کو ووٹ نہیں دیں گے۔

مائیک پینس کا کہنا تھا کہ "میں ری پبلکن ہوں، میں کبھی بائیڈن کو ووٹ نہیں دُوں گا۔"