بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پیر کو دیوالی کا تہوار فوجیوں کے ساتھ کارگل میں منایا۔ اس موقعے پر متنازع کشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کے قریب فوج کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کارگل جنگ کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فوج نے اس معرکے میں بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور کامیابی حاصل کی۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کارگل میں لڑی گئی ایک بھی لڑائی ایسی نہیں تھی،جس میں بھارت کی فوج نے فتح کا جھنڈا نہ گاڑا ہو۔ دیوالی کے تہوار کا مطلب دہشت کا خاتمہ ہے اور کارگل نے اسے ممکن بنایا۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے کارگل میں دہشت کے اصل سرچشمے کو کچل کر رکھ دیا تھا اور لوگ آج تک ملک میں اس فتح پر دیوالی جیسا جشن منانا نہیں بھولے ہیں۔"
واضح رہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے سرحدی در اندازی اور دہشت گردی کی معاونت جیسے الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔
بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان مئی اور جولائی 1999 کے درمیان جموں و کشمیر کے کارگل ضلعے اور بعض دوسرے علاقوں میں محدود پیمانے پر یہ جنگ لڑی گئی تھی۔
بھارتی وزیرِ اعظم نے کہا کہ اگرچہ ان کی حکومت نے جنگ کو ہمیشہ آخری آپشن مانا ہے تاہم طاقت کے بغیر امن کا حصول ناممکن ہے۔
انہوں نے بھارتی فوجیوں کو اپنا ’کنبہ‘ کہہ کر مخاطب کیا اور کہا کہ وہ اُن کے بغیر اچھی دیوالی نہیں مناسکتے تھے۔
دیوالی ایک قدیم ہندو تہوار ہے جو دیپاولی اور عیدِ چراغاں کے ناموں سے بھی معروف ہے۔
ہندو دیوالی کو روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی ، برائی پر اچھائی اور مایوسی پر امید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھتے ہیں ۔
جین مت اور سکھ مت میں بھی دیوالی کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔
نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں اب بھارت کی عزت کی جارہی ہے، جہاں ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں، وہیں اپنے دشمنوں کے خلاف ایک سخت موقف اختیار کرتے ہیں۔ اگر ہمیں للکارا جاتا ہے تو ہماری فوج کو دشمن کو اُس کی اپنی زبان میں برابر کا جواب دینا خوب آتا ہے۔
بھارتی وزیرِ اعظم نے کہا کہ ان کا ملک سرحدی علاقوں میں اعلیٰ ٹیکنالوجی والا بنیادی ڈھانچہ کھڑا کررہا ہے تاکہ فوج اپنی ذمے داریاں خوش اسلوبی سے انجام دے سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج میں خواتین افسران کی شمولیت بھارت کی طاقت میں اضافہ کردے گی۔
SEE ALSO: بھارت کو مذاکرات کی مشروط پیش کش: 'پاکستان اپنے مؤقف میں نرمی لایا ہے'بھارتی وزیرِ اعظم نے کارگل آنے سے ایک دن پہلے شمالی بھارت کے شہر ایودھیا کا بھی دورہ کیا تھا ۔
نریندر مودی نے ایودھیا میں دیوالی کی مناسبت سے منعقد کیے گئے چراغوں کے میلے میں شرکت کی تھی۔
انہوں نے ایودھیا میں منہدم کی گئی بابری مسجد کی جگہ تعمیر ہونے والے رام جنم بھومی مندر پر رام لیلا کی مذہبی تقریب میں شرکت کی اور مذہبی رسوم میں بھی حصہ لیا۔
مودی نے گزشتہ ہفتے بھارت کی ریاست اترا کھنڈ میں واقع تاریخی مندروں کیدار ناتھ اور بدری ناتھ میں بھی حاضری دی تھی۔
سرحدوں پر دیوالی
نریندر مودی 2014 میں وزارتِ عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سے دیوالی کا تہوار مسلح افواج کے ساتھ اکثر پاکستان یا چین سے ملنے والی سرحدوں پر جاکر مناتے آئے ہیں۔
گزشتہ برس انہوں نے یہ تہوار لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نوشہرہ سیکٹر میں منایا تھا ،جو نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع راجوری میں واقع ہے۔
انہوں نے 2015 میں یہ دن بھارتی پنجاب میں جاکر 1965 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان لڑی گئی جنگ کی 50 ویں سالگرہ پر منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کرکے گزارا تھا۔
سال 2016 میں انہوں نےہماچل پردیش میں بھارت اور چین کی سرحد پر تعینات بھارتی فوجیوں کے ساتھ دیوالی منائی تھی۔
اگلے برس 2018میں انہوں نے اُترا کھنڈ کے ہرسل علاقے میں تبت اور بھارت کی سرحد پر سرحدی پولیس فورس کے جوانوں کے ساتھ دیوالی منائی تھی ۔ 2020 میں انہوں نے یہ تہوار راجستھان کے جیسلمیر ضلعے کے لونگاوال علاقے میں بی ایس ایف کے ساتھ منایا تھا ۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی دیوالی کا اہم تہوار اپنے ملک کی افواج کے ساتھ منا کر جہاں ایک طرف اُن کا حوصلہ بڑھانا چاہتے ہیں ،وہیں وہ پورے بھارت میں اپنے حامیوں تک ایک سیاسی پیغام بھی پہنچانا چاہتے ہیں۔