روس کےدارالحکومت ماسکو کی ایک عدالت نے سابق امریکی میرین فوجی ٹریور رِیڈ کو دو پولیس افسروں پر حملہ کرنے کے جرم میں نو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ تاہم، ریڈ نے اس جرم کے ارتکاب سے انکار کیا ہے۔
ماسکو کےگلوونسسکی ضلع کی عدالت کے جج، دمتری آرنوٹ نے 30 جولائی کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں ریڈ کو اخلاقی طور پر نقصان ہونے کے عوض ڈیڑھ لاکھ روبل یعنی دو ہزار ڈالر دونوں پولیس افسران کو فی کس دینے کا بھی حکم دیا ہے۔
ریاست ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ ریڈ، سن 2019ء میں ماسکو گئے تھے، تاکہ روسی زبان سیکھ سکیں۔
ٹیکساس واپس آنے سے بہت دن پہلے، 15 اگست کو ریڈ اور اُن کی دوست ایک پارٹی میں گئے، جس کا اہتمام الینا کےدفتری ساتھیوں نے کیا تھا۔ رِیڈ کہتے ہیں کہ پارٹی میں وُوڈکا نامی شراب جی بھر کر پینے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ تاہم، پارٹی کے بعد کیا ہوا اس بارے میں انہیں کچھ یاد نہیں۔
گھر واپس جاتے ہوئے کار میں ان کی طبعیت خراب ہو گئی۔ انہوں نے ڈرائیور سے گاڑی روکنے کو کہا اور وہ گاڑی سے باہر نکل آئے۔ ریڈ کی گرل فرینڈ کی دفتری ساتھی نے پولیس بلوائی اور اپنے ایک دوسرے ساتھی کے ساتھ ریڈ اور الینا کو اکیلا چھوڑ کر چلے گئے۔
کچھ دیر بعد، دو پولیس والے آئے اور طبیعت ٹھیک ہونے تک رِیڈ کو اپنے ساتھ لے گئے۔ پولیس والوں نے الینا سے کہا کہ وہ کچھ گھنٹوں بعد آکر ریڈ کو لے جائیں۔
الینا نے ریڈیو فری یورپ کو بتایا کہ بعد میں جب وہ پولیس سٹیشن پہنچیں تو وہاں پر کسی وکیل یا مترجم کی غیر موجودگی میں، دو شخص رِیڈ سے سوالات کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے آپ کو فیڈرل سیکیورٹی سروس کے اہلکار بتایا۔
الینا کو بتایا گیا کہ ریڈ پر الزام ہے کہ اُس نے اُن دو پولیس والوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا۔ اس نے ڈرائیور کو زور سے ضرب لگائی اور دوسرے کو کہنی ماری۔
تاہم، ریڈ کے خلاف مقدمے میں کئی خامیاں ہیں۔ عدالت میں ثبوت کیلئے پیش کی گئی ویڈیو کو دوبارہ دیکھا گیا تو اس میں کہیں بھی ریڈ کی مبینہ دھینگا مشتی سے پولیس والوں کی گاڑٰی کو لہراتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ اس کا الزام دونوں پولیس افسران نے ریڈ پر عائد کیا تھا۔
جج کے سامنے، دونوں پولیس افسروں نے خود کہا ہے کہ انہیں اس سفر کے اہم ترین نکات یاد نہیں رہے اور کئی دفعہ وہ اپنے بیان میں کہی گئی بہت سی باتوں سے پیچھے ہٹے ہیں اور یا پھر ریِڈ کی وکیلوں کے سادہ سوالوں کا بھی جواب نہیں دے سکے۔
ٹریور ریڈ ان بہت سےامریکی شہریوں میں سے ایک ہیں جنہیں روس میں مقدمات اور سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن پر ان کے خاندان، حامیوں اور امریکی حکومت نے سوالات اٹھائے ہیں۔