’تھمب پرنٹ‘ نامی اس اوپیرا پلے میں کمالا سنکرم 'مختاراں مائی‘ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انھوں نے سر پر دوپٹہ اور پاکستانی خواتین کا لباس زیب تن کیا ہے، جبکہ پلے کا اسٹیج بھی پاکستان کے گاوٴں کی طرز پر بنایا گیا ہے
کراچی —
پاکستان میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون 'مختاراں مائی' سے متاثر ہوکر نیویارک میں موسیقی کے ایک گروپ نے مختاراں کی اصل آب بیتی کو تھیٹر اور موسیقی کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔
مختاراں مائی کی آب پیتی کو شو کی صورت میں پیش کیا جا رہا ہے، جسمیں کمالا سنکرم'مختاراں‘ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انھوں نے مختاراں کے جیسے سر پر دوپٹہ پہنا اور پاکستانی خواتین کا لباس زیب تن کیا ہے، جبکہ پلے کا اسٹیج بھی پاکستان کے گاوٴں کی طرز کا بنایا گیا ہے۔
’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق، اس پلے کو موسیقی کے ذریعے ہیش کیا گیا ہے، جس میں مختاراں مائی متاثرہ خواتین کے احساسات کی عکاسی کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ’تھیٹر کا مقصد جنوبی ایشیا کے مسائل پر روشنی ڈالنا ہے۔ موسیقی کے آلات مغربی طرز کے ہیں، مگر اس میں بھارتی ثقافتی موسیقی اور بانسری کی آوازوں کو شامل کیا گیا ہے‘۔
'تھمب پرنٹ' کے عنوان سے اس اوپیرا پلے میں بھارتی اور امریکی کمپوزر کمالا سنکرام اور مشہور ناول نگار سوزین ینکووٹز نے اس کی تشکیل میں حصہ لیا ہے۔
اس تھیٹر پلے شو کا پریمئر جمعے کے روز پیش کیا جائے گا، جس پر ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالر کے قریب لاگت آئی ہے، جبکہ اس پلے کا دورانیہ 90 منٹ ہے جو مسلسل ایک ہفتے تک پیش کیاجائیگا۔ اس کے ٹکٹ کی قیمت 25 ڈالر رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جنسی زیادتی کیس سے بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والی سماجی کارکن مختاراں مائی کو 2002 ءمیں پنچائت کے فیصلے کے بعد، اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اِس متاثرہ خاتون نے خود سمیت دیگر پاکستانی خواتین کے مظالم کیخلاف آواز بلند کی، جس کے نتیجے میں انھیں ملکی و غیر ملکی سطح پر کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔
مختاراں مائی زیادتی کیس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس میں ملوث 6 افراد کو سزائے موت کا حکم دیا تھا بعدازاں، 5 ملزمان کو رہا کرکے مرکزی ملزم کو عمر قید میں رکھنے کا حکم صادر کیا گیا۔۔
مختاراں مائی کی زندگی ہر ایک کتاب ’اِن دی نیم آف آنر‘ بھی شائع ہوئی ہے۔ اِن دنوں، وہ لڑکیوں کا ایک اسکول چلا رہی ہیں۔
مختاراں مائی کی آب پیتی کو شو کی صورت میں پیش کیا جا رہا ہے، جسمیں کمالا سنکرم'مختاراں‘ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انھوں نے مختاراں کے جیسے سر پر دوپٹہ پہنا اور پاکستانی خواتین کا لباس زیب تن کیا ہے، جبکہ پلے کا اسٹیج بھی پاکستان کے گاوٴں کی طرز کا بنایا گیا ہے۔
’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق، اس پلے کو موسیقی کے ذریعے ہیش کیا گیا ہے، جس میں مختاراں مائی متاثرہ خواتین کے احساسات کی عکاسی کرتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، ’تھیٹر کا مقصد جنوبی ایشیا کے مسائل پر روشنی ڈالنا ہے۔ موسیقی کے آلات مغربی طرز کے ہیں، مگر اس میں بھارتی ثقافتی موسیقی اور بانسری کی آوازوں کو شامل کیا گیا ہے‘۔
'تھمب پرنٹ' کے عنوان سے اس اوپیرا پلے میں بھارتی اور امریکی کمپوزر کمالا سنکرام اور مشہور ناول نگار سوزین ینکووٹز نے اس کی تشکیل میں حصہ لیا ہے۔
اس تھیٹر پلے شو کا پریمئر جمعے کے روز پیش کیا جائے گا، جس پر ایک لاکھ پچاس ہزار ڈالر کے قریب لاگت آئی ہے، جبکہ اس پلے کا دورانیہ 90 منٹ ہے جو مسلسل ایک ہفتے تک پیش کیاجائیگا۔ اس کے ٹکٹ کی قیمت 25 ڈالر رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جنسی زیادتی کیس سے بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والی سماجی کارکن مختاراں مائی کو 2002 ءمیں پنچائت کے فیصلے کے بعد، اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اِس متاثرہ خاتون نے خود سمیت دیگر پاکستانی خواتین کے مظالم کیخلاف آواز بلند کی، جس کے نتیجے میں انھیں ملکی و غیر ملکی سطح پر کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔
مختاراں مائی زیادتی کیس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس میں ملوث 6 افراد کو سزائے موت کا حکم دیا تھا بعدازاں، 5 ملزمان کو رہا کرکے مرکزی ملزم کو عمر قید میں رکھنے کا حکم صادر کیا گیا۔۔
مختاراں مائی کی زندگی ہر ایک کتاب ’اِن دی نیم آف آنر‘ بھی شائع ہوئی ہے۔ اِن دنوں، وہ لڑکیوں کا ایک اسکول چلا رہی ہیں۔