قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ کے تحائف فروخت کرنے کے معاملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو نو مارچ کو طلب کر لیا ہے۔
نیب راولپنڈی کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے نوٹس میں عمران خان سے کہا گیا ہے کہ وہ نو مارچ کو دوپہر ڈھائی بجے نیب آفس میں پیش ہوں۔
نوٹس میں عمران خان سے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ "عمران خان نے بطور وزیرِ اعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ریاستی تحائف فروخت کیے۔"
عمران خان کو تحفے میں ملنے والی چھ رولیکس گھڑیوں کے علاوہ قطر کے آرمی چیف سے ملنے والے ایک آئی فون سے متعلق بھی نوٹس میں سوال شامل ہے۔
SEE ALSO: سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف کتنے کیسز زیرِ التوا ہیں؟سابق وزیرِ اعظم عمران خان توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کی فروخت میں قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں۔
عمران خان کو نیب کا نوٹس ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب منگل کو ہی قومی احتساب بیوروکے چیئرمین آفتاب سلطان نے استعفیٰ دیا تھا۔
خیال رہے کہ توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف گوشواروں میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کو بطور رُکن اسمبلی ڈی سیٹ کر دیا تھا۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فوج داری کارروائی کے لیے مقدمہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں زیرِ سماعت ہے۔
منگل کو سماعت کے دوران سیشن عدالت نے عمران خان کے خلاف اس کیس میں فردِ جرم میڈیکل گراؤنڈز پر دوسری مرتبہ مؤخر کر دی ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے عمران خان کو 28 فروری کو عدالت میں پیش ہونےکا حکم دیا ہے۔
دورانِ سماعت سیشن جج نے ریمارکس دیے کہ اگر اسی طرح اس مقدمے میں تاخیر ہوتی رہی تو پھر یہ ٹرائل غیر معینہ مدت تک چلتا رہے گا۔