کراچی امن و امان پر کوئی سیاست نہیں کریں گے: نواز شریف

’امن کے لئے پہلے بھی کبھی کوئی سمجھوتا نہیں کیا نہ اب کریں گے۔ امن کی خاطر ہی ماضی میں اپنی صوبائی حکومت قربان کرچکے ہیں‘
وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں امن و امان پر کوئی سیاست نہیں کریں گے، یہاں پھیلی بدامنی کے خاتمے کے لئے طاقت کا استعمال کرنا پڑے گا۔

وزیراعظم نے یہ بات منگل کو گورنر ہاوٴس کراچی میں سیاسی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کہی۔

اُن کاکہنا تھا کہ کوئی جماعت پسندیدہ یا ناپسندیدہ نہیں، اور یہ کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے مینڈیٹ کا تہہ دل سے احترام کرتے ہیں۔ لیکن، ملک کے وسیع تر مفاد میں ذاتی خواہشات کو پس پشت ڈالنا ہوگا۔

اُن کے الفاظ میں: ’ملک کو آباد رکھنے کے لئے بدامنی کا خاتمہ ضروری ہے، اس کے لئے تمام جماعتوں سے مشاورت کی جارہی ہے اور مسائل کا حل مشاورت سے ہی نکلاجائے گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی سمیت تمام مسائل کو حل نہ کیا گیا تو نہ ملک میں سرمایہ کاری ہوگی، نہ معیشت بہتر ہوگی اور نہ ہی ملک ترقی کرسکے گا۔

اِن دِنوں، وزیراعظم کراچی کے خصوصی دورے پر ہیں۔ ان کے یہاں آنے کا مقصد سیاسی جماعتوں سے کراچی میں بدامنی پر قابو پانے کے لئے مشاورت کرنا اور کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد کرنا ہے۔ یہ اجلاس بدھ کو ہوگا۔ اجلاس میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ’ٹارگٹڈ آپریشن‘ پر غور کرنا ہے۔

فاروق ستار’ دعوت‘ منسوخ
کابینہ کے بدھ کے روز ہونے والے خصوصی اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو شرکت کی خصوصی ’دعوت‘ دی گئی تھی۔ لیکن، منگل کو یہ دعوت واپس لے لی گئی، جبکہ فاروق ستار اور وزیراعظم کی ’ون آن ون‘ ملاقات کی پیشکش کی گئی جسے ایم کیو ایم نے مسترد کردیا۔

حکومتی ارکان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں متحدہ کی نمائندگی گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور پاکستان پیپلز پارٹی کی نمائندگی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کریں گے، جبکہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ گورنر وفاق کا نمائندہ ہوتا ہے، وہ آئین وقانون کے تحت کسی بھی جماعت کی نمائندگی نہیں کرسکتا۔ ایم کیوایم کے ترجمان واسع جلیل نے اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ منسوخ کرنے کی تصدیق کی ہے۔

ادھر ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں ایم کیو ایم کی شرکت منسوخ کرنے سے کراچی کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔ وہ کراچی پریس کلب میں ہنگامی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ شاید وزیراعظم کسی دباوٴ کا شکار ہیں جس کے تحت انہوں نے دعوت نامہ منسوخ کیا۔

وزیراعظم نواز شریف کی تاجروں سے ملاقات
وزیراعظم نے منگل کی شام کراچی کی مختلف تاجرتنظیموں سے بھی کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے تاجروں کو یقین دلایا کہ چونکہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے اس لئے بھی یہاں قیام امن کو کسی بھی صورت نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے انہوں نے پہلے بھی کبھی کوئی سمجھوتا نہیں کیا، نہ اب کریں گے۔ اُن کے بقول، امن کی خاطر ہی وہ ماضی میں اپنی صوبائی حکومت قربان کرچکے ہیں۔

اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدھ کو ہونے والے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا جائے گا کہ شہر میں آپریشن پولیس کرے گی یارینجرز۔

اُنہوں نے کہا کہ رینجرز کے بھی کچھ مسائل ہیں اور وہ آپریشن کے لیے مکمل اختیارات چاہتے ہیں، وزیراعلی سندھ سے بھی ان کی اس حوالے سے بات ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ رینجرز کو تمام اختیارات دینے کے لیے تیار ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کو سزا دلانے کے لیے قانون سازی بھی ضرورت ہے، کیونکہ اکثر مجرم عدالتوں سے ضمانت پر یا بہتر تحقیقات نہ ہونے کی وجہ سے چھوٹ جاتے ہیں، جس حوالے سے بھی قانون سازی پر غور ہو رہا ہے۔