گذشتہ ہفتے نیپال میں آنے والے شدید زلزلے میں بڑے پیمانے پر تباہی آئی، یہاں تک کہ کٹھمنڈو کے 'دربار چوک' کے کئی نامور مندر اور مورتیاں زمین بوس ہوئے۔
لیکن، ایک نو سالہ کماری کا گھر، جسے 'زندہ دیوی' کے طور پر پوجا جاتا ہے، وہ بالکل صحیح سلامت رہیں۔
'کماری ہائوس' کی دیکھ بھال پر مامور، دُرگا شکیا کے بقول، 'اُنھوں نے ہی ہماری حفاظت کی'۔ وہ اور دیگر پجاریوں کا 'نیواڑ برادری' سے تعلق ہے، جو کٹھمنڈو کی وادی کی مقامی آبادی ہے۔
کماری، شہر کی ننھی زندہ دیوی ہیں، جِن کی خوف کی علامت ہندو 'دُرگا دیوی' کے نام پر، جوان ہونے تک پوجا کی جاتی ہے، جس کے بعد کسی اور کم سن بچی کی باری آتی ہے۔
کماری اپنے محل میں اکیلی رہتی ہیں اور صرف تہواروں پر اُن کے درشن ہوتے ہیں، جب اُنھیں تقریبات والا لباس زیب تن کراکے، روایتی ڈولی میں بٹھا کر، کٹھمنڈو میں تاج کے طور پر پھرایا جاتا ہے۔
شکیا کے بقول، 'خود ہی دیکھ لیں۔ کماری کا گھر محفوظ ہے۔ گھر کی پچھلے طرف ایک معمولی سے لکیر برابر فرق ہے۔ لیکن، باقی گھر کو کچھ بھی نہیں ہوا۔'
اُنھوں نے کہا کہ 'اندر دیکھیں تو بھی کوئی چیز اپنی جگہ سے نیچے نہیں گری، سب ہی چیزیں قائم ہیں۔'
سات اعشاریہ آٹھ شدت کے اِس زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 6000 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ زلزلے سے 80 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، جب کہ 20 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں۔