ترکیہ میں دوبارہ زلزلہ، کئی عمارتیں زمیں بوس

ترکی شام زلزلہ

جنوبی ترکیہ میں پیر کے روز پھر 5.6 شدت کا زلزلہ آیا ہے ۔ تین ہفتے قبل ایک قیامت خیز زلزلے نے علاقے میں تباہی مچا دی تھی ۔حکام نے بتایا ہے کہ پیر کے روز آنے والے زلزلے کے نتیجے میں پہلے سے کمزور ہو جانے والی عمارتیں منہدم ہو گئیں اور کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک سو سے زائد ہے ۔

ترکیہ میں آفات سے نمٹنے والے ادارے یا اے ایف اے ڈی کے سربراہ یونس سیزر نے رپورٹروں کو بتایا کہ پیر کے روز آنے والے اس زلزلے کا مرکز ملاتیہ صوبے کا ’یی شرت‘ قصبہ تھا۔

زلزلے سے دو درجن سے زیادہ عمارتیں بھی منہدم ہوگئیں ۔’یی شرت‘ میں ایک چار منزلہ عمارت کے ملبے تلے دب جانے والے ایک باپ اور بیٹی کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا۔ وہ اس عمارت کے اندر اپنی چیزیں لانے کے لیے گئے تھے ۔

SEE ALSO: ترکیہ اور شام میں زلزلوں نے سیاسی قیادت کو ہلا کر رکھ دیا

ترکی زبان کے اخبار ہیبر ترک نے اطلاع دی ہے کہ اس کے علاوہ ملاتیہ میں تلاش اور امداد کا کام کرنے والی ٹیمیں گر جانے والی دو عمارتوں کا ملبہ کھنگال رہی تھیں کہ یہ عمارتیں نیچے کھڑی کاروں پر گر گئی تھیں ۔یہ واضح نہیں کہ آیا کچھ لوگ ملبے تلے دب گئے یا نہیں۔

ملاتیہ ان11 ترک صوبوں میں سے ایک ہے جو چھ فروری کو جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں شدت کے 7.8 زلزلے کا ہدف بنا تھا۔

ان دونوں ملکوں میں اس زلزلے کے نتیجے میں 48 ہزار اموات ہوئیں اور ترکیہ میں ایک لاکھ 85 ہزار عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔

اے ایف اے ڈی کے سربراہ نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ کہ وہ متاثرہ عمارتوں میں داخل نہ ہوں کیونکہ زلزلے کے بعد مزید جھٹکوں کا امکان موجود موجود ہے ۔چھ فروری کے بعد سے اب تک اس علاقے میں دس ہزار سے زائد جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں ۔

ترکیہ زلزلے میں عمارتیں زمیں بوس

عالمی بینک نے کہا ہے کہ اس کے اندازے کے مطابق شدید زلزلے سے ہونے والا ’’براہ راست نقصان ‘‘34.2ارب ڈالر ہے جو ملک کی 2021 کی مجموعی آمدن کا چار فیصد ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ بحالی اور تعمیر نو کی لاگت ممکنہ طور پر اس سے دوگنی ہو سکتی ہے۔

بینک نے مزید کہا کہ مجموعی آمدن والا نقصان بھی زلزلے کے تحت ہونے والے اخراجات میں شامل ہو گا۔

عالمی بینک نے یہ اندازہ بھی لگایا ہے کہ ساڑھے 12 لاکھ افرادعارضی طور پر بے گھر بھی ہوئے ہیں ۔

اسی دوران ترکیہ سوکر ٹیم بیسکتاس کے پرستاروں نے اتوار کے روز کھیلے جانے والے ایک میچ میں ہزاروں کی تعداد میں اسٹف کھلونے میدان میں پھینکے ہیں جو زلزلے سے انتہائی متاثرہ علاقوں کے بچوں میں تقسیم کیے جائیں گے۔

(اس خبر کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئیں ہیں)