نیویارک میں مسلمانوں کی حمایت میں ریلی

نیویارک میں مسلمانوں کی حمایت میں ریلی

گذشتہ اتوار نیو یارک شہر میں Today I am a Muslim too ، یعنی آج میں بھی ایک مسلمان ہوں کے بینر تلے ایک ریلی کی انعقاد کیا گیا، جس میں شرکت کرنے والے سینکڑوں امریکیوں نے ٹوڈے آئی ایم اے مسلم ٹو کے پلے کارڈز اٹھا کر مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔ یہ ریلی اس ہفتے امریکی ایوان نمائندگان میں ہونے والی ان سماعتوں کے خلاف نکالی گئی تھی جن میں امریکہ میں مسلمانوں کے اندر پیدا ہونے والی انتہا پسندی کے محرکات کا جائزہ لیا جارہاہے ۔

بین المذاہب تنظیموں کی مشترکہ کوششوں سے منعقد کیے جانے والی اس مظاہرے کا مقصد امریکی کانگریس میں کمیٹی آن ہوم لینڈ سیکیورٹی کے چیئرمین پیٹر کنگ کی تجویز کردہ ان سماعتوں کی مخالفت تھا جن میں امریکہ میں پیدا ہونے والی شدت پسندی کو اسلامی شدت پسندی کا نام دیا گیا ہے۔

مظاہرے میں شامل امام فیصل کا کہناتھا کہ ہمارے اصل دشمن شدت پسندی اور انتہا پسندی ہیں۔ اور وہ نظریات ہیں جن سے ان میں اضافہ ہوتا ہے۔ تو آئیے کانگریس مین پیٹر کنگ کو یہ پیغام دیں کہ اسلام یا مسلمانوں کا ان شدت پسندانہ نظریات سے کوئی تعلق نہیں۔

مظاہرے کے منتظمین میں امریکہ بھر کی 75 مختلف تنظیمیں اورمقامی مذہبی راہنما شامل تھے۔

http://www.youtube.com/embed/bUYN2Khtt_U

مارک سنائڈر ایک مقامی یہودی ربائی ہیں۔ ان کا کہناتھاکہ یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ لوگوں کو دہشت گردی سے بچائے۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ اس کے لیے امریکی مسلمانوں کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ یہاں شدت پسندی کو فروغ دے رہے ہیں ٹھیک نہیں۔

اما شمسی علی نیویارک کے اسلامی کلچرل سینٹر کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھیک ہے امریکہ مکمل طور پر ایک بہترین ملک نہیں لیکن پھر بھی یہ لوگوں کے رہنے کے لیے بہت پر امن جگہ ہے۔

مظاہرے کی خاص بات مقامی مذہبی راہنماوں کے ساتھ ہالی وڈ کی شخصیات کی شرکت بھی تھی جنھوں نے اس موقع پر تمام امریکیوں کو امریکی مسلمانوں کا ساتھ دینے کی بات کی۔

ادکار رسل سمنزکا کہناتھا کہ امریکی مسلمان ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔ اور ایک امریکی ہونے کے ناطے یہ ہمارا فرض ہےکہ کچھ لوگوں کے غلط کاموں کی وجہ سے تمام مسلمانوں کو قصوروار نا ٹھہرائیں۔

ایڈرین گرینرنے کہا کہ یہ بہت ضروری ہےکہ آج ہم سب انسانی بنیادوں پر متحد ہو کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں۔

مظاہرین میں شامل لوگوں نے بھی اس بات پر زور دیا کہ انتہا پسندی کو شکست دینے کے لیے کسی ایک فرقے کوہدف بنانا یا شک کی نظر سے دیکھنا ٹھیک نہیں ، بلکہ تمام لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

نیو یارک کے مرکزی علاقے ، ٹائمز سکوائر میں جمع ان تمام لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کے دن کے لیے مسلمان ہیں اور یہ صرف اسلام سے نہیں بلکہ تمام مذاہب سے اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔