سعودی عرب کی حج و عمرہ کی وزارتِ نے اعلان کیا ہے کہ اس برس اسلامی تاریخ کے مطابق 15 ذو القعدہ یعنی چار جون تک عمرے کے اجازت نامے جاری ہوں گے جس کے بعد کوئی پرمٹ جاری نہیں کیا جائے گا۔
سعودی حکومت نے حج کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور دنیا بھر سے حجاج کی سعودی عرب آمد کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔
سعودی وزارتِ حج و عمرہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ افراد جن کے پاس عمرے کی ادائیگی کا ویزہ ہوگا انہیں حج ادا کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ افراد جن کے پاس عمرے کی ادائیگی کے لیے ویزے ہیں انہیں 20 ذوا لقعدہ (یعنی 18 جون) تک سعودی عرب سے اخراج کرنا ہوگا۔
تنويه: تأشيرة العمرة لا تسمح بأداء الحجّ.#مكة_والمدينة_في_انتظاركم_بشوق pic.twitter.com/Dcn0cNro05
— وزارة الحج والعمرة (@HajMinistry) May 21, 2023
سعودی شہر جدہ سے شائع ہونے والےانگریزی اخبار ’سعودی گزٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ سعودی عرب کے صرف ان شہریوں کو مکہ میں داخلے کی اجازت ہو گی جن کے پاس سرکاری طور پر جاری خصوصی اجازت نامے ہوں گے۔
ایسے مسافر جن کے پاس خصوصی اجازت نامے نہیں ہوں گے، انہیں مکہ میں داخل ہونے والے مقامات سے ہی واپس بھیج دیا جائےگا۔
واضح رہے کہ سعودی حکام نے اسلامی سال 1444 ہجری کے حج کی تیاری کے لیے عید الفطر کے تین ہفتے بعد 15 شوال سے خصوصی ضوابط پرپر عمل درامدشروع کر دیا تھا۔
جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی نے مکہ میں داخلے کی پابندی کے اطلاق سے ان افراد کو بری الذمہ قرار دیا ہے جن کے پاس وہ شناختی کارڈ ہے جو مکہ میں رہائش پذیر افراد کو جاری کیا جاتا ہے۔
اس کےعلاوہ عمرہ اور حج پرمٹ رکھنے والے بھی مکہ میں داخل ہو سکیں گے۔
وصول أوّل رحلة لحجّاج 1444هـ 🕋#أذن_بالناس #مكة_والمدينة_في_انتظاركم_بشوق pic.twitter.com/ytvZdyuKf3
— وزارة الحج والعمرة (@HajMinistry) May 21, 2023
خیال رہے کہ پاکستان سے اس برس 81 ہزار 230 عازمین، حج کی ادائیگی کے لیے جائیں گے۔ پاکستان میں دو روز قبل عازمین کی سعودی عرب روانگی کا آپریشن شروع ہو چکا ہے۔
قبل از حج آپریشن 22 جون تک جاری رہے گا جب کہ ممکنہ طور پر جون کے آخری ہفتے میں حج کی عبادات کی ادائیگی کا آغاز ہوگا۔
حکام کے مطابق حجاج کی واپسی کا آپریشن دو جولائی سے شروع ہوگا جو دو اگست تک جاری رہے گا۔