|
ایک ایسے وقت میں جب واشنگٹن نے اسرائیل اور لبنان کے درمیان کشیدگی کے سفارتی حل کے لیے دوبارہ مطالبہ کیا ہے، محکمۂ خارجہ اور پینٹاگون نے کہا ہے کہ لبنان میں منگل کو حزب اللہ کے زیرِ استعمال ان پیجر دھماکوں میں امریکہ کا کوئی کردارنہیں تھا جس میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور تقریباً 3,000 زخمی ہوئے ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان، ایئر فورس میجر جنرل پیٹرک رائڈر نے محکمے کی نیوز بریفنگ میں کہا، "میرے علم کے مطابق، اس میں امریکہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اور یہ وہ چیز ہے جس پر ہم نے نظر رکھی ہوئی ہے۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ اور دفاع، دونوں نے الگ الگ بیانات میں لبنان کے اندر حزب اللہ کے زیرِ استعمال پیجرز کے پھٹ جانے کے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے اور زور دیا ہے کہ سفارتکاری ہی لبنان اور اسرائیل کے درمیان تنازعات کا حل ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس واقعے میں کون ملوث ہے، کچھ نہیں کہہ سکتے، امریکہ کو اس بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
انہوں نے کہا ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے دنیا بھر میں صحافی حقائق جمع کر رہے ہیں۔
لبنانی عہدہ داروں نے بتایا ہےکہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز منگل کے روز لبنان اور شام میں تقریبأ بیک وقت پھٹ گئے، جس میں ایک 8 سالہ بچی سمیت کم از کم9 افراد ہلاک ہو گئے۔ تین ہزار کے لگ بھگ زخمی ہو ئے ہیں۔
عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے اسرائیل پر لبنان اور شام میں پیجرز کو دھماکے سے اڑانے کا الزام لگانے کے بعد اس کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہرکیا ہے، جس سے کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ کو ہر اس واقعے پر تشویش ہوتی ہے جو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے۔ اور انہوں نے انتباہ کیا کہ ایران صورتحال سے کسی طرح کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے۔
SEE ALSO: لبنان میں حزب اللہ کے زیراستعمال پیجرز دھماکے سے پھٹ جانے سے 9 افراد ہلاک، 3 ہزار کے لگ بھگ زخمیزخمی ہونے والوں میں لبنان میں ایران کے سفیر بھی شامل ہیں۔ عہدے داروں نے اس ریموٹ حملے کیلئے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
لبنانی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں کی تعداد تین ہزار سے زیادہ ہے، جن میں 200 سے زیادہ کی حالت نازک ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA نے کہا کہ ملک کے سفیر مجتبیٰ امانی ایک پھٹنے والے پیجر سے معمولی طور پر زخمی ہو گئے تھے اور ان کو ایک اسپتال میں طبی امداد دی گئی۔
رائٹرز نے سیکیورٹی کے تین ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ جو پیجرز دھماکے سے پھٹے ہیں، وہ اس وائرلس آلے کا جدید ترین ماڈل ہے، جسے حالیہ مہینوں میں حزب اللہ نے اپنے ارکان کے لیے خریدا تھا۔
اس رپورٹ میں کچھ اطلاعات رائٹرز اور اے پی سے لی گئی ہیں۔