شمالی کوریا: کِم جونگ کے چچا اور ساتھیوں کو پھانسی

فائل

قانون سازوں نےبتایا ہے کہ ادارے کے خیال میں جانگ کےدو قریبی مشیروں، لِی یانگ ہا اور جانگ سُو کیل کو نومبر کے وسط میں پھانسی دی گئی، اور تبھی سے وہ کہیں دکھائی نہیں دیے
جنوبی کوریا کے جاسوسی ادارے کے مطابق، ایسا لگتا ہے کہ شمالی کوریا کے راہنما، کِم جونگ اُن نے اپنے چچا کو فوج کے اعلیٰ عہدے سے ہٹانے کے بعد ساتھوں سمیت پھانسی پر لٹکا دیا ہے۔

منگل کے روز سیول کی ’نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی‘ نے قانون سازوں کو بریفنگ دی جِس میں بتایا گیا کہ بظاہر جانگ سونگ تھائک کو طاقت ور نیشنل ڈفنس کمیشن کے نائب سربراہ کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

قانون سازوں نے بتایا ہے کہ ادارے کے خیال میں جانگ کے دو قریبی مشیروں، لِی یانگ ہا اور جانگ سُو کیل کو نومبر کے وسط میں پھانسی دے دی گئی تھی، اور تبھی سے وہ کہیں دکھائی نہیں دیے۔

ایدان فوسٹر کارٹر، انگلنڈ کی ’یونیورسٹی آف لیڈز‘ میں ایک اعزازی ’سینئر فیلو‘ اور ایک طویل مدت سے کوریا کے معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جانگ کا ہٹایا جانا، جِس کی تصدیق ہونا باقی ہے، ممکنات میں سے ہے۔

اُن کے بقول، ’تقریباً روزمرہ کی بنیاد پر، ہمیں اُن کی سرگرمیوں کی خبریں موصول ہوا کرتی تھیں۔ تاہم، تقریباً ایک ماہ کے دوران ہمیں جانگ کے بارے میں کچھ پتا نہیں چلا۔ اُن سے متعلق آخری رپورٹ اکتوبر میں ملی تھی۔ اور اُن کی بیوی کے بارے میں بھی ستمبر سے کوئی خبر نہیں ملی‘۔

جانگ کی شادی شمالی کوریا کے آنجہانی لیڈر، کِم جونگ دوئم کی بہن سے ہوئی تھی۔ ایک مدت سے اُنھیں شمالی کوریا کی خفیہ سرکاری سلسلہٴ مراتب میں ایک خاص اہمیت حاصل تھی۔

پارک ہونگ جونگ جنوبی کوریا کے ’انسٹی ٹیوٹ فور نیشنل یونی فیکیشن‘ کے ادارے سے وابستہ ایک تحقیق کار ہیں۔ اُنھوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کی ’کورین سروس‘ کو بتایا کہ اگر جانگ کو ہٹایا گیا تو یہ فوج کی ہی کارستانی ہو سکتی ہے، جو اُن کے معاشی اقدامات سے ناخوش تھی۔

شمالی کوریا نے اِس رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اگر اِس کی تصدیق ہوجاتی ہے، تو شمالی کوریا کی قیادت سنبھالنے کے بعد، کِم جونگ اُن کی طرف سے اب تک کی یہ اعلیٰ سطح پر کی جانے والی ایک بڑی رد و بدل ہے۔