خطاب میں صدر اوباما نے دو نئے ٹیکنالوجی مراکز کے قیام اور امریکہ کی سڑکوں، پلوں، ماس ٹرانزٹ، بندرگاہوں اور ریلوے کو ترقی دینے کے منصوبوں کا ذکر کیا۔
واشنگٹن —
صدر براک اوباما نے کانگریس سے کہا ہے کہ وہ ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے اور امریکی انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کے منصوبوں میں ان کی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرے۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیائی خطاب میں صدر اوباما نے دو نئے ٹیکنالوجی مراکز کے قیام اور امریکہ کی سڑکوں، پلوں، ماس ٹرانزٹ، بندرگاہوں اور ریلوے کو ترقی دینے کے منصوبوں کا ذکر کیا۔
صدر کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے پورے امریکہ میں صنعتی مراکز کے قیام کا ایک منصوبہ کانگریس کو پیش کیا ہے جسے جلد منظور کیا جانا چاہیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت نئے بجٹ کا مسودہ آئندہ ہفتے کانگریس کو روانہ کر رہی ہے جس میں امریکہ کےٹرانسپورٹ سسٹم کی تعمیرِ نو سمیت کئی ترقیاتی منصوبوں کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے نتیجے میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع فراہم ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز محکمۂ تجارت نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2013ء کی آخری سہ ماہی میں امریکی معیشت کی شرحِ نمو اندازوں سے کم رہی تھی۔
جمعے کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اکتوبر تا دسمبر 2013ء کے دوران امریکی معیشت نے 4ء2 فی صد سالانہ کی شرح سے آگے بڑھی جو اس سے قبل لگائے گئے اندازوں سے کم ہے جس کے باعث روزگار کے نئے مواقع کی فراہمی میں بھی کمی رہی۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیائی خطاب میں صدر اوباما نے دو نئے ٹیکنالوجی مراکز کے قیام اور امریکہ کی سڑکوں، پلوں، ماس ٹرانزٹ، بندرگاہوں اور ریلوے کو ترقی دینے کے منصوبوں کا ذکر کیا۔
صدر کا کہنا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے پورے امریکہ میں صنعتی مراکز کے قیام کا ایک منصوبہ کانگریس کو پیش کیا ہے جسے جلد منظور کیا جانا چاہیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت نئے بجٹ کا مسودہ آئندہ ہفتے کانگریس کو روانہ کر رہی ہے جس میں امریکہ کےٹرانسپورٹ سسٹم کی تعمیرِ نو سمیت کئی ترقیاتی منصوبوں کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کے نتیجے میں روزگار کے لاکھوں نئے مواقع فراہم ہوں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز محکمۂ تجارت نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2013ء کی آخری سہ ماہی میں امریکی معیشت کی شرحِ نمو اندازوں سے کم رہی تھی۔
جمعے کو جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اکتوبر تا دسمبر 2013ء کے دوران امریکی معیشت نے 4ء2 فی صد سالانہ کی شرح سے آگے بڑھی جو اس سے قبل لگائے گئے اندازوں سے کم ہے جس کے باعث روزگار کے نئے مواقع کی فراہمی میں بھی کمی رہی۔