امریکہ کے صدر براک اوباما نے ملک میں سیاحت سےمتعلق صنعت کوفروغ دینےکا عزم ظاہر کرتے ہوئے اس ضمن میں کئی ایک نئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو امریکہ کے معروف سیاحتی تفریحی مقام 'ڈزنی لینڈ' میں خطاب کرتے ہوئےامریکی صدر نے بتایا کہ منصوبے کے تحت چین اور برازیل سمیت دیگر ممالک سے امریکہ آنے والے سیاحوں کو ویزوں کے اجرا کا عمل تیز کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ان دونوں ممالک میں دولت مند طبقے کی تعداد میں روز افزوں اضافے کے سبب شہریوں میں بیرونِ ملک سیاحت کا رجحان فروغ پارہا ہے۔
صدر اوباما کی جانب سے سیاحت کے فروغ کے لیے متعارف کرائے گئے نئے اقدامات کا مقصد سیاحتی صنعت کے دائرہ اثر کو بڑھا کر امریکی معیشت کو فائدہ پہنچانا اور اس کے نتیجے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
اعلان کردہ نئے منصوبے میں غیر ملکی سیاحوں کو امریکی تفریحی اور سیاحتی مقامات کی معلومات بہم پہنچانا اور انہیں امریکہ آنے پر راغب کرنے کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔
اپنے خطاب میں صدر اوباما نے ان ممالک کی تعداد میں اضافے کا بھی وعدہ کیا جہاں کے سیاحوں کو بغیر ویزے کے امریکہ میں داخلے کی اجازت ہے۔
تاہم، اُنہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کو سیاحوں کی جنت بنانے کی کوششوں سے ملکی سلامتی متاثر نہیں ہو گی۔
امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ سال 2010ء کے دوران لگ بھگ 6 کروڑ لوگوں نے امریکہ کا دورہ کیا اور اس دوران 134 ارب ڈالرز کا لین دین کیا۔
یہاں یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ امریکہ میں لگ بھگ 75 لاکھ ملازمتیں سیاحت کے شعبے سے منسلک ہیں۔