صدر براک اوباما نے ملک میں بےروزگاری کے مسئلے سے نمنٹے کے لیےایک بار پھر تحقیق اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں آگے بڑھنے پر زور دیا ہے۔
اپنے ہفتے وار خطاب میں صدر نے ہفتے کے روز کہاکہ حکومتی اداروں اور یونیوسٹیوں کے درمیان شراکت داری کے ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا گیاہے جس کے ذریعے نئے خیالات اور سوچ کو تیزی کے ساتھ فائدہ مند مصنوعات کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔ اس کے نتیجے میں امریکہ میں اعلیٰ سطحی ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گےاور کاروباروں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے گا۔
صدر نے کہاوہ ملک کابجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے ری پبلیکنز اور ڈیموکریٹس ، دونوں کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں۔لیکن انہوں نےیہ بھی کہاکہ معاشی صورت حال میں اس وقت تک بہتری نہیں لائی جاسکتی جب تک شفاف توانائی اور ترقی یافتہ مصنوعات کے شعبوں میں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تحقیق اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری نہیں کی جاتی۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ریاست پنسلوانیا کے مشرقی شہر پٹس برگ کی کارنیگی میلن یونیورسٹی میں خطاب کے دوران کیا، جہاں وہ منی روبوٹس کی ایک نمائش دیکھنے کے لیے جمعے کے روز گئے تھے۔ یہ روبوٹ پانی اور نکاسی آب کے پائپوں میں کریک اور لیک کا پتا لگانےکےلیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
بعدازاں صدر نے کئی کاروباروں کا دورہ کیا جس کا مقصد ملک کی معاشی صورت حال میں بہتری لانے کےلیےان کی حوصلہ افزائی تھا۔ لیکن دوسری جانب جب کہ صدر اپنے عہدے کی دوسری مدت کے لیے 2012ء کے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں، رائے عامہ کے جائزے یہ ظاہرکررہے ہیں امریکی ووٹروں کا خیال ہے کہ امریکی معاشی صورت حال سے نمٹنے میں انہوں نے سب سے زیادہ کمزوری دکھائی ہے۔
گذشتہ دو برس سے ملک میں بے روزگاری اپنی بلندترین سطح یعنی نو فی صد سے بھی زیادہ پرہے۔
دوسری جانب ری پبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں ایوان نمائندگان کی رکن ریمی ایلمرس نے کہا کہ روزگار کی سطح بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ سرکاری ضابطوں میں کمی لائے جائے، ملکی توانائی کے شعبے کووسیع کیاجائے اور وفاقی حکومت کے ملازمتوں سے متعلق قوانین پر غور کیا جائے۔