نیوکلیئر سکیورٹی اجلاس، اوباما کی ہیگ آمد

  • خلیل بگھیو
نیوکلیئر سکیورٹی اجلاس میں شرکت کے موقع پر صدر اوباما سے چینی ہم منصب بھی ملاقات کریں گے۔
امریکی صدر براک اوباما پیر کی صبح نیدرلینڈ پہنچے، جہاں وہ جوہری سلامتی پر تیسرے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے اور ساتھ ہی وہ ہیگ ہی میں ’جی سیون‘ کے ایک اجلاس میں شریک ہوں گے جس میں یوکرین کا معاملہ سرفہرست بتایا جاتا ہے۔

نیوکلیئر سکیورٹی پر دو روزہ اجلاس پیر کی شام ہیگ میں شروع ہو گا، جس میں صدر اوباما شریک ہوں گے اور منگل کی شام اجلاس کے اختتام پر وہ نیدرلینڈ اور جہموریہ کوریا کے سربراہوں کے ہمراہ ایک مشترکہ اخباری کانفرنس سے خطاب کریں گے۔
پروگرام کے مطابق، نیوکلیئر سکیورٹی اجلاس سے باہر صدر اوباما کی چین کے صدر ژی جِن پِنگ سے ملاقات ہوگی۔

ہیگ ہی میں وہ نیدرلینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے، جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے اور جنوبی کوریا کے صدر پارک گئین ہایے کے ساتھ ملاقات کریں گے۔


ہیگ آمد سے قبل اُن کا خصوصی طیارہ ایمسٹرڈم کے شپول ایئرپورٹ پر اترا۔

ایمسٹرڈم میں صدر اوباما نے رکس میوزیم کا دورہ کیا، جس کے بعد وہ ہیگ روانہ ہوئے۔


’نیوکلیئر سکیورٹی‘ سربراہ اجلاس پیر کی شام شروع ہوگا، جب کہ ’جی سیون‘ کا اجلاس پیر ہی کے روز شام گئے ہونے والا ہے؛ جس کے دوسرے سربراہان اور نمائندوں کا تعلق امریکہ کے علاوہ جرمنی، فرانس، کینیڈا، اٹلی، جاپان اور برطانیہ سے ہے۔

جوہری سربراہ اجلاس میں روسی وفد ہیگ پہنچ چکا ہے، جس کی سربراہی روس کے وزیر خارجہ، سرگئی لاوروف کر رہے ہیں۔


نیوکلیئر سکیورٹی اجلاس میں شرکت کے بعد وہ یورپ اور سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے۔ یہاں سے پہلے وہ برسلز جائیں گے، جہاں بدھ کے دِن وہ امریکہ اور یورپی یونین کے ایک سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے؛ جہاں سے وہ ویٹیکن اور بعدازاں ریاض جائیں گے۔

امریکہ اور روس نے آخری بار سنہ 1998ء کے ’جی ایٹ‘ کے اجلاس میں شرکت کی تھی؛ اور اب یوکرین کے تنازع کے باعث یورپی یونین اور امریکہ نے روس کے خلاف معاشی تعزیرات کی دھمکی دی ہوئی ہے۔

ریاض میں، صدر اوباما سعودی بادشاہ، عبداللہ سے بات چیت کرنے والے ہیں، جس کے دوران شام اور ایران کے معاملات زیر بحث آنے کی توقع ہے۔