معاشی کارکردگی پرتشویش کےباعث اوباما کی عوامی مقبولیت میں کمی

معاشی کارکردگی پرتشویش کےباعث اوباما کی عوامی مقبولیت میں کمی

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کی طرف سے کیے جانے والے سروے سے پتا چلتا ہے کہ صدر اوباما کی کارکردگی کو پسند کرنے والے کم ہوکر 47فی صد رہ گئے ہیں، جب کہ 49فی صد امریکی اُن کی کارکردگی کوپسند نہیں کرتے

امریکی رائےعامہ کی ایک تازہ رپورٹ سےظاہر ہوتا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےبعد صدر براک اوباما کی مقبولیت میں ہونے والا اضافہ اب کم ہورہا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کی طرف سے کیے جانے والے سروے سےپتا چلتا ہے کہ صدر اوباما کی کارکردگی کو پسند کرنے والے کم ہوکر47فی صد رہ گئے ہیں، جب کہ 49فی صد امریکی اُن کی کارکردگی کوپسند نہیں کرتے۔

جب گذشتہ ماہ پاکستان میں کی جانے والی امریکی کارروائی کے نتیجے میں بن لادن کو ہلاک کیا گیا تھا، مسٹراوباما کی مقبولیت بڑھ کر 56فی صد ہوگئی تھی۔

لوگوں کی مایوسی کا سبب زیادہ تر معاشی صورتِ حال ہے۔

’واشنگٹن پوسٹ‘ کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ تشویس میں یہ اضافہ امریکی معیشت کی بحالی کی رفتار میں کمی کے باعث آیا ہے، جِس میں پیٹرول کی قیمتوں ٕمیں اضافہ، مکانوں کی قدر میں کمی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

جائزے سے پتا چلتا ہے کہ 59 سے 40فی صد امریکی، صدر کی معاشی پالیسیوں کو ناپسند کرتے ہیں۔ تقریباً 10میں سے نو امریکیوں کا کہنا ہے کہ معیشت کی حالت خراب ہے، جب کہ 57 کا کہنا ہے کہ بحالی کا کام ابھی شروع ہی نہیں ہوا، اور 66فی صد کا کہنا ہے کہ امریکہ غلط سمت چل رہا ہے۔

اِس مایوس کُن منظر نامے کے باوجود، جائزے سے پتا چلا ہے کہ اگر 2012ء کے صدارتی انتخابات آج ہوتے ہیں تو مسٹر اوباما ریپبلیکن پارٹی کے مخالف امیدوار کو آسانی سے شکست دے دیں گے۔

جائزے سےظاہر ہوتا ہے کہ میساچیوسٹس کے سابق گورنر مِٹ رومنی اور اوباما کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوسکتا ہے، جو کہ حمایت کےلحاظ سے ری پبلیکن امیدواروں میں سب سے آگے ہیں۔