گن کنٹرول کے لیے قانون سازی کی جائے: صدر اوباما

Obama Gun Control

صدر نے اپنے نائب صدر جو بائیڈن کا نام تجویز کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی سربراہی میں جنوری کے مہینے کے اندر اندر مار دھاڑ کے واقعات میں اسلحے کے استعمال کو روکنے کی غرض سے ٹھوس تجاویز سامنے لائی جائیں
امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس سے کہا ہے کہ حملوں کے واقعات میں استعمال ہونے والے اسلحے پر دوبارہ پابندی عائد کرنے کی غرض سے قانون سازی کی جائے، اور اسلحے تک عام شہری کی رسائی کے قانون میں موجود سقم دور کیا جائے، جِس میں لوگ آسانی کے ساتھ ’بیک گراؤنڈ چیک‘ ہوئے بغیر نجی ڈیلروں سے اسلحہ خریدتے ہیں۔

بدھ کو وائٹ ہاؤس میں ایک بیان میں صدر اوباما نے اپنے نائب صدر جو بائیڈن کا نام تجویز کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی سربراہی میں جنوری کے مہینے کے اندر اندر حملوں کے واقعات میں اسلحے کے استعمال کی روک تھام کی غرض سے ٹھوس تجاویزسامنے لائی جائیں۔

اُنھوں نے اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ پچھلے جمعے سے بندوق کے بے جا استعمال کے واقعات میں اب تک کئی امریکی ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں پولیس حکام بھی شامل ہیں۔

اس ضمن میں، اُنھوں نے کنیٹی کٹ کے نیو ٹاؤن شہر میں ایلیمنٹری اسکول میں ہونے والے شوٹنگ کے ملکی تاریخ کے بدترین واقعے کی نشاندہی کی، جس واقعے میں فوجی نوعیت کا اسلحہ استعمال کرتے ہوئے 20 بچوں اور چھ افراد کو ہلاک کیا گیا۔


صدر اوباما نے کہا کہ آئندہ ایسے کسی المناک واقعے کی روک تھام کے لیے احتیاطی اقدام کرنے کی بے انتہا ضرورت ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اس بات کی بھی اشد ضرورت ہے کہ کانگریس بندوق، بیورو آف الکوہل، تمباکو، آتشیں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد یا ’اے ٹی ایف‘ پر کنٹرول کرنے والی ایجنسی کے ڈائریکٹر کی تعیناتی کی توثیق کرے۔ پچھلے چھ سال سے کانگریس نے ’اے ٹی ایف‘ کے ڈائریکٹر کی منظوری نہیں دی۔

صدر نے توجہ دلائی کہ کنیٹی کٹ حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تدفین بدھ کے روز بھی جاری رہی، جب ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ، احباب اور چاہنے والے اسکول کے پرنسپل، ایک استانی اور کم از کم تین بچوں کی آخری رسومات میں شریک ہوئے۔