مصر میں حالیہ چند دنوں میں حکومت اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ سینکٹروں زخمی ہوئے ہیں۔
واشنگٹن —
صدر اوباما کا کہنا ہے کہ امریکہ مصر میں بڑھتی سیاسی کشیدگی پر جب صدر مورسی کے مخالفین ان کی اقتدار سے علیحدگی چاہتے ہیں، نظر رکھے ہوئے ہے اور اس حوالے سے تشویش میں مبتلا ہے۔
صدر اوباما جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا میں اپنے جنوبی افریقی ہم منصب جیکب زُوما سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ مصر میں تبدیلی لانے کے لیے پُرامن طریقہ ِ کار اختیار کرنے کے حق میں ہے۔
صدر اوباما کے الفاظ، ’میرے خیال میں ہر پارٹی کو تشدّد ترک کرنا چاہیئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اور صدر مورسی ایک بہتر اور تعمیری انداز میں مکالمہ کریں کہ وہ کس طرح اپنے ملک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں کیونکہ موجودہ حالات سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔‘
مصر میں حالیہ چند دنوں میں حکومت اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ سینکٹروں زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز تین افراد قتل کیے گئے جس میں ایک نوجوان امریکی طالبعلم بھی شامل ہے جسے اسکندریہ میں ہونے والے مظاہروں کی فوٹو گرافی کے دوران چاقو کے وار کرکے قتل کر دیا گیا۔
سرگرم کارکن اتوار کے روز جب صدر مورسی کی بطور صدر تقرری کو ایک برس مکمل ہو جائے گا، قاہرہ کے تحریر چوک میں ایک بڑی حکومت مخالف ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
صدر اوباما جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا میں اپنے جنوبی افریقی ہم منصب جیکب زُوما سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ مصر میں تبدیلی لانے کے لیے پُرامن طریقہ ِ کار اختیار کرنے کے حق میں ہے۔
صدر اوباما کے الفاظ، ’میرے خیال میں ہر پارٹی کو تشدّد ترک کرنا چاہیئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اور صدر مورسی ایک بہتر اور تعمیری انداز میں مکالمہ کریں کہ وہ کس طرح اپنے ملک کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں کیونکہ موجودہ حالات سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔‘
مصر میں حالیہ چند دنوں میں حکومت اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ سینکٹروں زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز تین افراد قتل کیے گئے جس میں ایک نوجوان امریکی طالبعلم بھی شامل ہے جسے اسکندریہ میں ہونے والے مظاہروں کی فوٹو گرافی کے دوران چاقو کے وار کرکے قتل کر دیا گیا۔
سرگرم کارکن اتوار کے روز جب صدر مورسی کی بطور صدر تقرری کو ایک برس مکمل ہو جائے گا، قاہرہ کے تحریر چوک میں ایک بڑی حکومت مخالف ریلی نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔