’وہ لوگ قابلِ ملامت ہیں، جِن کے عزائم سوچی کھیلوں کے بارے میں موجود وسیع تر ہم آہنگی کے جذبات اور عالمی یکجہتی کے برعکس ہیں‘: سربراہ، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی
واشنگٹن —
بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے سربراہ نے روس کے شہر وولگوگراد میں ہونے والے حالیہ خودکش بم حملوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے، ایسے میں جب حکام سوچی اولمپکس میں دہشت گرد حملوں کے خدشات کے پیشِ نظر ’ہائی الرٹ‘ پر ہیں۔
ٹھومس باخ نے یہ بیان منگل کے روز سوچی اولمپکس ولیج میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران دیا۔
اِس تقریب کے بارے میں، باخ نے کہا کہ وہ لوگ قابلِ ملامت ہیں، جِن کے عزائم سوچی کھیلوں کے بارے میں موجود وسیع تر ہم آہنگی کے جذبات اور عالمی یکجہتی کے برعکس ہیں۔
باخ نے سوچی میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی، ایسے میں جب اولمپکس کی تیاریوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
مسٹر پیوٹن نے کہا کہ سوچی کے کھیل اپنے پیچھے ایک عظیم ورثہ چھوڑ جائیں گے۔
اُنھوں نے توجہ دلائی کہ ’یہ تیاریاں پہلے ہی سوچی کی سماجی، معاشی، ثقافتی اور ماحولیاتی ترقی پر اثر انداز ہوچکی ہیں‘۔
باخ نے سات برس قبل روس کی طرف سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے کیے گئے وعدے کا پاس رکھنے پر روس کو مبارکباد پیش کی۔
ٹھومس باخ نے یہ بیان منگل کے روز سوچی اولمپکس ولیج میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران دیا۔
اِس تقریب کے بارے میں، باخ نے کہا کہ وہ لوگ قابلِ ملامت ہیں، جِن کے عزائم سوچی کھیلوں کے بارے میں موجود وسیع تر ہم آہنگی کے جذبات اور عالمی یکجہتی کے برعکس ہیں۔
باخ نے سوچی میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی، ایسے میں جب اولمپکس کی تیاریوں کو آخری شکل دی جا رہی ہے۔
مسٹر پیوٹن نے کہا کہ سوچی کے کھیل اپنے پیچھے ایک عظیم ورثہ چھوڑ جائیں گے۔
اُنھوں نے توجہ دلائی کہ ’یہ تیاریاں پہلے ہی سوچی کی سماجی، معاشی، ثقافتی اور ماحولیاتی ترقی پر اثر انداز ہوچکی ہیں‘۔
باخ نے سات برس قبل روس کی طرف سے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے کیے گئے وعدے کا پاس رکھنے پر روس کو مبارکباد پیش کی۔