دنیا کی بڑی فضائی کمپنیوں کے سربراہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومکرون کے سامنے آنے سے متعلق تشویش کا شکار ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وائرس کی اس قسم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لگائی جانے والی پابندیاں ہوائی سفر کی صنعت کی بحالی کو بری طرح متاثر کر سکتی ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمیریٹس ایئرلائن کے صدر ٹم کلارک نے کہا ہے کہ اگر ہوائی سفر کے عروج کے مہینے دسمبر میں اس کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں تو عالمی ہوائی سفر کے کاروبار کو بڑے نقصان کا سامنا ہو گا۔
برطانیہ کی ایئرلائن ایزی جیٹ نے کہا ہے کہ براعظم یورپ میں کرونا وائرس کے لوٹ آنے نے بہت سے لوگوں کو موسم سرما کی چھٹیوں کے منصوبوں پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کیا ہے اور حالیہ ہفتوں میں ہوائی سفرکی طلب میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
جنوبی افریقہ میں رپورٹ کی گئی اومکرون قسم کی دریافت نے ہوائی صنعت کو عین اس وقت آ لیا ہے جب اس کی بحالی قریب نظر آ رہی تھی اور امریکہ نے بھی نومبر کے اوائل میں دنیا بھر سے امریکہ آنے والے مسافروں کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کر دی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
گزشتہ ہفتے کی وائرس کی نئی قسم کی دریافت کے بعد امریکہ، جاپان، برطانیہ، اسرائیل اور کئی دوسرے ممالک نے نئی سفری پابندیوں کا نفاذ کیا ہے تاکہ اومکرون کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے کیونکہ اس بات کا خوف ہے کہ کرونا وائرس کی یہ قسم ویکسینز کے خلاف زیادہ مزاحمت کر ے گی۔
ایمیریٹس ایئر لائن کے سربراہ کلارک کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب کہ سائنس دان نئی قسم پر تحقیق کر رہے ہیں، کرسمس اور نئے سال کے ابتدائی کچھ ہفتے ہوائی سفر کے لیے فیصلہ کن ہو ں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کلارک نے کہا کہ ایئر لائن صنعت کے لیے دسمبر کے اختتام تک غالباً ایک واضح صورت سامنے آئے گی۔
لیکن انہوں نے کہا کہ اگر اس دوران یا پورے سرد موسم کے دوران بہت سی کمپنیوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے تو یہ ہوائی سفر کے کاروبار اور اس سے منسلک کاروباروں کے لیے بہت پریشان کن ہو گی۔
وائرس کے حالیہ پھیلاؤ کے باعث عائد پابندیوں کے اثرات کی ایک جھلک برطانیہ کی ایک سستی ملٹی نیشنل ائیر لائن کمپنی ایزی جیٹ اور سکینڈی نیویا کی فضائی کمپنی ایس اے ایس کے تازہ ترین مالی نتائج میں نظر آتی ہے۔ ایزی جیٹ نے ستمبر کے اختتام تک ڈیڑھ ارب ڈالرز کے خسارے کا اعلان کیا تھا جب کہ ایس اے ایس ایئرلائن اگست سے اکتوبر تک مالی نقصان کے ریڈ زون میں رہی۔
نئے وائرس کے اثرات کے حوالے سے ایزی جیٹ کا کہنا ہے کہ ابھی اس کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا لیکن کرونا وائرس کی وسیع ترتشویش اب بھی مسافروں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکیٹو جوہان لنڈگرین نے رپورٹرز کو بتایا کہ اس وائرس کی دریافت مسافروں کی مختصر مدت کی روانگی پر اثر انداز ہوئی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مسافروں کی روانگی اور منزل مقصود پر پہنچنے میں کمی اتنی بری نہیں ہے جو پہلے لگائی گئی پابندیوں کے نتیجے میں نظر آئی تھی۔
اس سے قبل جب پہلے لگائی گئی پابندیوں کو نرم کیا گیا تھا تو ایزی جیٹ اور سکینڈی نیوین ائیر لائن کے مطابق لوگ سفر کرنے کے لیے بے قرار تھے۔
ایس اے ایس نے ایک بیان میں کہا کہ کمپنی موجودہ حالات کے پیش نظر محتاط ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ جب سفری پابندیاں ختم کی جاتی ہیں تو کاروباری اور تفریحی سفر دونوں کی طلب کا صحت مند رجحان نظر آتا ہے۔
(خبر کا مواد رائیٹرز سے لیا گیا)