|
ویب ڈیسک _ خیبر پختونخوا کے سابق وزیرِ اعلیٰ اور سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ ان کا یہ بیان سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی موجودگی میں ریکارڈ کیا گیا۔
اسلام آباد سے عاصم علی رانا کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بدھ کو کیس کی سماعت کے دوران پرویز خٹک نے 15 منٹ تک اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اس دوران روسٹرم پر موجود عمران خان پرویز خٹک کے بیان کے دوران مسکراتے رہے۔
پرویز خٹک کا شمار عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ تاہم نو مئی 2023 کے واقعات کے بعد اُنہوں نے عمران خان سے راہیں جدا کر کے پاکستان تحریکِ انصاف (پارلیمینٹرینز) کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنا لی تھی۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی کابینہ میں پرویز خٹک بطور وزیرِ دفاع خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے بیان میں کہا کہ سابق مشیرِ احتساب شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا کہ پاکستان سے غیر قانونی طور پر باہر بھجوائی گئی بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی ہے جسے پاکستان کو واپس کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ میں رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کیے گئے۔
SEE ALSO: بحریہ ٹاؤن کے دفاتر پر مبینہ چھاپے؛ ملک ریاض کا کسی کے خلاف وعدہ معاف گواہ نہ بننے کا اعلانسابق وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنی کابینہ سے ایک لفافے میں بند کاغذ پر درج سمری کی منظوری لی تھی جس کے تحت برطانیہ سے پاکستان کو موصول ہونے والے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم کو سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
پاکستان کو یہ رقم بحریہ ٹاؤن کے برطانیہ میں ایک تصفیے کے نتیجے میں منتقل کی گئی تھی۔
عمران خان اور اُن کی اہلیہ پر الزام ہے کہ اُنہوں نے اس رقم کو قانونی حیثیت دینے کے عوض ملک ریاض سے اربوں روپے مالیت کی اراضی حاصل کی تھی جہاں یونیورسٹی قائم کی جانی تھی۔ نیب نے اس الزام کی بنیاد پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔
عمران خان کے دورِ حکومت میں 'القادر ٹرسٹ' کی بنیاد 2019 میں رکھی گئی تھی جس کے ٹرسٹی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کی قریبی دوست فرح گوگی ہیں۔
SEE ALSO: القادر ٹرسٹ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائداڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران پرویز خٹک نے اپنے بیان میں کہا کہ ریفرنس کے تفتیشی افسر نے انہیں بتایا تھا پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے پاکستان سے رقم برطانیہ منتقل کی تھی۔ پرویز خٹک کے بیان کے موقع پر عمران خان روسٹرم پر آ گئے۔
پرویز خٹک نے بیان کے دوران دو مرتبہ اپنی جگہ تبدیل کی اور اس دوران عمران خان مسکراتے رہے اور کہا کہ اب تو نواز شریف کے فلیٹ بھی واپس آنے چاہئیں۔
مذکورہ کیس کے دیگر دو اہم گواہ سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان اور زبیدہ جلال عدالت کے روبرو پیش نہیں ہو سکے۔
پرویز خٹک کی عدالت میں طلبی پر وزیرِ اعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا تھا کہ پرویز خٹک کو وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے عدالت میں بلایا گیا ہے۔ اگر اُنہوں نے عمران خان کے خلاف بیان دیا تو انہیں صوبے میں نہیں رہنے دیں گے۔