پاکستان کے صدر آصف علی زرداری جمعہ کے روز ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے ہیں جہاں وہ اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد اور افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقاتیں کرینگے۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر زرداری اور ایرانی صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایران-پاکستان گیس پائپ لائن پروجیکٹ سمیت باہمی دلچسپی کے کئی دیگر امور زیرِ بحث آئیں گے۔
پاکستانی صدر کا دورہ ایران ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کی ہلاکت کیلیے گزشتہ ماہ پاکستانی حدود میں کیے گئے ایک خفیہ امریکی فوجی آپریشن کے بعد پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات تنائو کا شکار ہیں۔
اتحادی افواج کے فضائی حملوں میں افغان شہریوں کی ہلاکت کے مسلسل کئی واقعات اور ان پر افغان صدر کی برہمی کے باعث امریکہ اور افغانستان کے باہمی تعلقات بھی اس وقت کشیدہ ہیں۔
تینوں ممالک کے رہنما باہمی ملاقاتوں کے علاوہ ہفتہ کے روز ایرانی حکومت کی میزبانی میں انسدادِ دہشت گردی کے موضوع پر منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں بھی شریک ہونگے۔
کانفرنس میں سوڈان کے صدر عمرالبشیر، عراق کے صدر جلال طالبانی اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمن کی شرکت بھی متوقع ہے جبکہ کئی دیگر ممالک کے مبصرین بھی کانفرنس میں شریک ہونگے۔